بدنام زمانہ صہیونی عقوبت خانے”مجد” میں قابض اسرائیلی انتظامیہ اور فوج کے فلسطینی قیدیوں پر وحشیانہ تشدد سے درجنوں قیدی زخمی ہو گئے ہیں. مرکز اطلاعات فلسطین کے ذرائع کےمطابق پیر اور منگل کی درمیانی شب قابض صہیونی فوج کی “نخشون” فوجی یونٹ کے دسیوں اہلکار موبائل فونز کی تلاش کی آڑ میں جیل میں”نوعمر قیدیوں” کی بارک میں داخل ہوئے، جیل میں داخل ہوتے ہی صہیونی فوج نے قیدیوں پر اندھا دھند لاٹھی چارج شروع کر دیا، قیدیوں نے فوج اور انتظامیہ کے تشدد کے خلاف شدید نعرے بازی کی، تاہم موقع پر موجود پولیس اور فوجی تفتیش کاروں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر لاٹھی چارج کیا اور اشک آور گیس استعمال کی، جس سے درجنوں قیدی شدید زخمی ہو گئے. موبائل فونز کی تلاش کی آڑ میں اسرائیلی فوجیوں نے جیل میں گھس کر فلسطینی قیدیوں کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا. قیدیوں سے تلاشی کے دوران ہونے والے تشدد کے بعد جیل کی دیگر بارکوں میں موجود قیدی بھی باہر نکل آئے، جس کے بعد صہیونی فوج اور قیدیوں کے درمیان شدید جھڑپیں بھی ہوئیں، قیدیوں کو واپس اپنی بیرکوں میں لے جانے کے لئےاضافی نفری طلب کی گئی. ذرائع کے مطابق قابض فوج نے قیدیوں کو انکی بیرکوں میں اور کوٹھڑیوں میں ڈالنے کے بعد انہیں بیڑیوں میں جکڑ کر تشدد کا نشانہ بنایا. دوسری جانب قیدیوں پر اسرائیلی انتظامیہ کے بڑھتے ہوئے تشدد کے خلاف فلسطینی کلب برائے اسیران نے شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس معاملے میں انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ریڈ کراس سے مداخلت کا مطالبہ کیا ہے.