Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

اسرائیلی ڈرونز کا تیونس کے ساحل کے قریب گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملہ

امریکی نشریاتی ادارے(مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) نے انکشاف کیا ہے کہ قابض اسرائیل کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے رواں سال ستمبر کے آغاز میں حکم دیا تھا کہ تیونس کے ساحل کے قریب موجود دو کشتیوں پر ڈرون حملے کیے جائیں، یہ کشتیاں غزہ کے محصور عوام کے لیے انسانی امداد لے جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا کا حصہ تھیں۔

امریکی انٹیلی جنس حکام نے تصدیق کی کہ قابض اسرائیلی افواج نے 8 اور 9 ستمبر کو ایک آبدوز سے ڈرون طیارے لانچ کیے جنہوں نے تیونس کے ساحلی شہر سیدی بوسعید کی بندرگاہ کے باہر لنگر انداز دو کشتیوں پر آتش گیر مواد پھینکا، جس کے نتیجے میں کشتیوں پر آگ بھڑک اٹھی۔

یہ رپورٹ پہلی بار اس بات کا انکشاف کرتی ہے کہ ان حملوں کے پیچھے قابض اسرائیل ہی ملوث تھا، جس کے باعث انسانی امدادی فلوٹیلا کی غزہ کے لیے روانگی میں تاخیر ہوئی۔ بعدازاں قابض اسرائیلی بحریہ نے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب سمندر میں فلوٹیلا کی کشتیوں پر حملہ کر کے ان میں سوار سیکڑوں کارکنان کو اغوا کر لیا، یہ کارروائی غزہ کے ساحل سے کئی میل دور انجام دی گئی۔

تفصیلات کے مطابق 8 ستمبر کو پرتگالی جھنڈا بردار کشتی ’’فیملی‘‘ کو ایک ڈرون کے ذریعے پھینکی گئی آتش گیر بم سے نشانہ بنایا گیا۔ گلوبل صمود فلوٹیلا کے مطابق حملے سے ایک رات قبل پرتگال کی رکن پارلیمان ماریانا مورتاگوا اس کشتی پر موجود تھیں۔

اس کے اگلے روز 9 ستمبر کو برطانوی جھنڈا بردار کشتی ’’الما‘‘ پر بھی اسی نوعیت کا حملہ کیا گیا۔

فلوٹیلا کے منتظمین نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’قابض اسرائیل کے ملوث ہونے کی تصدیق ہمیں حیران نہیں کرے گی بلکہ یہ صرف اس کے تکبر، درندگی اور عالمی قانون سے کھلے عام انحراف کے تسلسل کو بے نقاب کرے گی۔‘‘

بیان میں مزید کہا گیا کہ ’’چاہے ان حملوں کا مقصد ہمیں قتل کرنا ہو، ڈرانا ہو یا ہماری کشتیوں کو روکنا، حقیقت یہ ہے کہ انہوں نے نہایت غیر ذمہ داری سے انسانی رضاکاروں اور شہریوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا۔ دنیا کو جاگنا ہوگا، کیونکہ ہمیں خوفزدہ کرنے یا خاموش کرانے کی یہ صہیونی کوششیں کبھی کامیاب نہیں ہوں گی۔‘‘

یاد رہے کہ تیونسی حکام نے ستمبر میں پہلے حملے کے بعد دعویٰ کیا تھا کہ کشتیوں میں لگنے والی آگ ڈرون حملے کا نتیجہ نہیں بلکہ اندرونی دھماکے سے بھڑکی تھی۔

قابض اسرائیل کے حامی بعض سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے یہ جھوٹا دعویٰ کیا کہ فلوٹیلا کے کارکنوں نے غلطی سے سگنل گنز چلا دیں جس سے آگ لگ گئی۔ تاہم 11 ستمبر کو جب دوسری کشتی ’’الما‘‘ پر حملہ ہوا تو تیونس کی وزارت داخلہ نے واضح کیا کہ یہ واقعہ ’’سوچا سمجھا منصوبہ بند حملہ‘‘ تھا۔

وزارت داخلہ نے اگرچہ کسی مخصوص ملک یا فریق پر الزام نہیں لگایا تاہم اس نے کہا کہ وہ اس حملے کے منصوبہ سازوں، معاونین اور ملوث عناصر کو بے نقاب کرنے کے لیے مکمل تحقیقات کر رہی ہے تاکہ ساری دنیا پر حقیقت واضح ہو سکے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan