غزہ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ قابض اسرائیل کی جانب سے گلوبل صمود فلوٹیلا کو غیر قانونی طور پر روکنا اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ غزہ کے عوام کو بھوکا رکھنے کی پالیسی جاری رکھنا چاہتا ہے۔
تنظیم نے جمعرات کو بیان دیا کہ فلوٹیلا کو روکنے کا مقصد صرف یہ ہے کہ وہ آوازیں دبائی جا سکیں جو غزہ میں ہونے والی نسل کشی کے خلاف بلند ہو رہی ہیں۔
ایمنسٹی نے وضاحت کی کہ غزہ کی پٹی میں تقریباً 42 ہزار افراد ایسے ہیں جن کی زندگیاں شدید زخموں کی وجہ سے بدل چکی ہیں جن میں ہر چار زخمیوں میں سے ایک بچہ ہے۔
آج اس سے قبل گلوبل صمود فلوٹیلا نے اعلان کیا تھا کہ قابض اسرائیل نے بین الاقوامی پانیوں میں پرامن بحری قافلے کی کشتیوں کو روک کر سینکڑوں رضاکاروں کو اغوا کر لیا ہے۔
تنظیم نے مزید کہا کہ 47 ممالک کے 443 سے زیادہ رضاکار غیر قانونی طور پر قابض اسرائیل کی قید میں ہیں۔ ان رضاکاروں پر پانی کی توپوں سے حملہ کیا گیا، گندے پانی سے نہلایا گیا اور ان کے رابطوں میں خلل ڈالا گیا۔