Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

غزہ : ریڈ کراس نے انسانی خدمات معطل کر دیں

غزہ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن )  غزہ کی مظلوم اور محصور آبادی پر قابض اسرائیل کے بڑھتے ہوئے فضائی اور زمینی حملوں نے بین الاقوامی اداروں کو بھی مفلوج کر کے رکھ دیا ہے۔ انہی حالات کے پیش نظر عالمی ریڈ کراس کمیٹی نے آج بدھ کے روز اعلان کیا کہ وہ مجبورا غزہ شہر میں اپنی انسانی ہمدردی پر مبنی سرگرمیوں کو عارضی طور پر روک رہی ہے اور اپنے عملے کو حفاظت کی خاطر جنوبی غزہ منتقل کر رہی ہے۔

ریڈ کراس نے اپنے بیان میں کہا کہ اسے اس اقدام پر مجبور کیا گیا ہے کیونکہ قابض فوج مسلسل غزہ شہر پر بمباری کر رہی ہے اور اسے مکمل طور پر اجاڑنے کی کوشش کر رہی ہے۔ بیان میں واضح کیا گیا کہ ادارہ جیسے ہی حالات سازگار ہوں گے اپنی سرگرمیاں دوبارہ شروع کرے گا، فی الحال وہ دیر البلح اور رفح کے دفاتر کے ذریعے شہریوں کی مدد جاری رکھے گا۔

ریڈ کراس کے مطابق غزہ شہر میں رہ جانے والے چند ہسپتالوں کو طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے، جبکہ زخمیوں کے ہجوم کے باعث رفح میں قائم ریڈ کراس کا فیلڈ ہسپتال ان کے لئے زندگی کی آخری امید بن چکا ہے۔

واضح رہے کہ ریڈ کراس نے اس سال کے آغاز ہی میں خبردار کیا تھا کہ غزہ میں انسانی خدمات مکمل طور پر تباہ ہونے کے قریب ہیں، اور آج یہ خدشہ حقیقت بن چکا ہے۔

اسی تناظر میں بین الاقوامی تنظیم “ڈاکٹرز وِدآؤٹ بارڈرز” نے بھی گذشتہ جمعہ کو اعلان کیا تھا کہ غزہ میں اس کی سرگرمیاں بند کر دی گئی ہیں کیونکہ قابض اسرائیلی فوج نے ان کی کلینکس کا محاصرہ کر لیا تھا۔ ہنگامی امور کے کوآرڈینیٹر جیکب گرانجیے نے کہا کہ ہمارے پاس کوئی اور راستہ نہیں بچا تھا، حالانکہ ہمیں بخوبی علم ہے کہ غزہ کے عوام کی ضروریات کس قدر شدید ہیں۔

ریڈ کراس نے مزید بتایا کہ غزہ شہر کے نہتے شہری قتل کیے جا رہے ہیں، جبری طور پر بے گھر کیے جا رہے ہیں اور انتہائی کربناک حالات کا سامنا کر رہے ہیں۔ اس موقع پر فلسطینی ہلال احمر اور فلسطینی سول ڈیفنس کے کارکنان ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں مگر قابض اسرائیلی بمباری نے ان کی نقل و حرکت اور متاثرہ شہریوں تک رسائی کو بھی ناممکن بنا دیا ہے۔

گذشتہ کئی ہفتوں سے قابض اسرائیلی فوج غزہ شہر پر خونریز بمباری کر رہی ہے اور رہائشی عمارتوں کو ملبے کا ڈھیر بنا رہی ہے تاکہ فلسطینیوں کو جبری ہجرت پر مجبور کیا جا سکے اور شہر پر قبضہ کیا جا سکے۔

یاد رہے کہ اگست میں قابض اسرائیل نے غزہ پر بڑے پیمانے پر فوجی یلغار شروع کی تھی تاکہ شہر کو مرحلہ وار خالی کرا کے پورے علاقے پر قبضہ جمایا جا سکے۔ ستمبر میں قابض فوج نے اپنی زمینی جارحیت کو “عربات جدعون 2” کا نام دیا، جس کے تحت اجتماعی قتل عام، جبری بے دخلی اور بڑے پیمانے پر تباہی کی منظم پالیسی اختیار کی گئی۔ اس دوران الشفاء ہسپتال اور دیگر ہسپتالوں کے قریب شدید فضائی حملے کیے گئے جس سے طبی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچا۔

غزہ کی حکومتی اطلاعات کے مطابق قابض اسرائیل نے اب تک 38 ہسپتال تباہ یا ناکارہ بنا دیے، 96 ہیلتھ کیئر مراکز کو نشانہ بنایا اور 197 ایمبولینس گاڑیوں کو تباہ یا ناکارہ کر دیا ہے۔

امریکی پشت پناہی کے ساتھ قابض اسرائیل 7 اکتوبر سنہ2023ء سے غزہ میں کھلی نسل کشی کر رہا ہے۔ اب تک 66 ہزار 97 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، 1 لاکھ 68 ہزار 536 زخمی ہیں جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ اسی طرح قابض اسرائیل کی مسلط کردہ بھوک اور قحط نے مزید 442 فلسطینیوں کو نگل لیا ہے جن میں 147 بچے شامل ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan