Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

اسرائیلی وزیر دفاع کی دھمکیاں نئے جنگی جرائم کا پیش خیمہ:حماس

غزہ(مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن )  اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے کہا ہے کہ قابض اسرائیل کے وزیر دفاع وزیر یوآف کاٹز کی وہ دھمکیاں، جن میں اس نے اعلان کیا ہے کہ جو بھی شہری غزہ شہر میں باقی رہے گا اسے ’’ جنگجو یا دہشت گردی کا حامی‘‘ قرار دیا جائے گا قابض صہیونی ریاست کا غرور، بین الاقوامی برادری کے ساتھ استہزا اور عالمی قوانین و انسانی اصولوں سے صریح انحراف کا عکاس ہے۔

کاٹز نے بدھ کے روز براہِ راست غزہ کے مکینوں کو مخاطب کرتے ہوئے انہیں خونریزی کی دھمکی دی اور کہا کہ ’’یہ ان اہلِ غزہ کے لیے آخری موقع ہے جو جنوب کی طرف نکل سکتے ہیں تاکہ حماس کے کارکنوں کو شہر کے اندر اکیلا چھوڑ دیا جائے اور قابض فوج پوری طاقت سے اپنی کارروائیاں جاری رکھ سکے۔ جو بھی غزہ میں باقی رہے گا وہ دہشت گرد یا دہشت گردی کا حامی تصور ہوگا‘‘۔

کاٹز کے بہ قول قابض فوج ہر ممکنہ منظرنامے کے لیے تیار ہے اور اس کا عزم ہے کہ ’’تمام مغویوں کو بازیاب کرے، حماس کو غیر مسلح کرے اور جنگ کا خاتمہ کرے‘‘۔

بدھ کو جاری اپنے بیان میں حماس نے واضح کیا کہ کاٹز کی یہ دھمکیاں نہ صرف خطرناک ہیں بلکہ شہری آبادی کے خلاف نئے جنگی جرائم کی تیاری ہیں۔

حماس نے کہا کہ قابض اسرائیل کے رہنما غزہ کے عوام کے خلاف جو کچھ کر رہے ہیں خصوصاً غزہ شہر میں، وہ کھلی ’’نسلی تطہیر اور منظم جبری ہجرت‘‘ ہے جسے پوری دنیا کی آنکھوں کے سامنے انتہائی درندگی سے نافذ کیا جا رہا ہے۔ ان کا اصرار ہے کہ جاری کارروائیاں انسانیت کے خلاف جنگی جرائم کے زمرے میں آتی ہیں۔

بیان میں توجہ دلائی گئی کہ قابض فوج گھروں پر بمباری کر کے مکینوں کو ان کے ہی ملبے تلے دفن کر رہی ہے اور مسلسل قتل عام جاری ہے۔ خاص طور پر ابو کمیل خاندان کے قتل عام میں ہلاکتوں اور الفلاح سکول، محلہ الزيتون پر بمباری کے نتیجے میں سول ڈیفنس ٹیم کی شہادتوں کا ذکر کیا گیا۔ اسی طرح ایک پانی کی ٹینکر پر حملے میں متعدد شہری شہید ہوئے جبکہ وسطی اور جنوبی غزہ میں بھی یکے بعد دیگرے قتل عام دہرائے جا رہے ہیں۔

حماس نے عالمی برادری، عرب اور اسلامی ممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ فوراً اور مؤثر انداز میں حرکت میں آئیں تاکہ ان سنگین اور بے مثال مظالم کو روکا جا سکے۔ تنظیم نے زور دیا کہ ایسے عملی اقدامات کیے جائیں جو قابض اسرائیل کو روکیں اور اس کے رہنماؤں کو انسانیت کے خلاف جرائم پر عالمی عدالتوں میں کٹہرے میں لایا جائے۔

آج صبح قابض فوج نے اعلان کیا کہ اہلِ فلسطین کے لیے شارع الرشید بند کر دی گئی ہے، تاہم صرف انہی کو اس راستے سے نکلنے کی اجازت دی گئی ہے جو غزہ شہر سے جنوب کی طرف ہجرت کرنا چاہتے ہیں۔ قابض فوج نے کہا کہ اس مرحلے پر اہلِ غزہ کو جنوبی علاقے کی طرف جانے دیا جائے گا اور فی الحال تلاشی نہیں لی جائے گی۔

قابض اسرائیل گذشتہ کئی ہفتوں سے غزہ پر اپنی خونریز بمباری تیز کر چکا ہے اور مسلسل رہائشی عمارتوں کو دھماکوں سے زمین بوس کر کے فلسطینیوں کو نقل مکانی پر مجبور کر رہا ہے تاکہ شہر پر قبضے کی راہ ہموار کی جا سکے۔

امریکہ کی کھلی پشت پناہی سے قابض اسرائیل 7 اکتوبر سنہ2023ء سے غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے جس کے نتیجے میں اب تک 66148 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، 168716 زخمی ہیں جبکہ قحط کے باعث 442 افراد شہید ہوئے جن میں 147 بچے بھی شامل ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan