غزہ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) فلسطینی مزاحمتی تنظیموں نے غزہ شہر کے مختلف محاذوں پر قابض اسرائیلی فوج کے خلاف ایک سلسلہ وار کارروائیوں کا اعلان کیا ہے۔ اتوار کو جاری الگ الگ بیانات میں القسام بریگیڈز اور سرایا القدس نے بتایا کہ ان کے مجاہدین نے گذشتہ دنوں صہیونی جارحیت کا ڈٹ کر مقابلہ کرتے ہوئے دشمن پر بھرپور حملے کیے ہیں۔
القسام بریگیڈز نے اپنے بیان میں کہا کہ ہفتے کو مجاہدین نے جنوبی غزہ کے تل الہوا علاقے میں برج الصالحی کے قریب ایک صہیونی ٹینک “میرکاوہ” کو “الیاسین 105” راکٹ سے نشانہ بنایا۔
مزید بتایا گیا کہ ایک اور کارروائی میں مجاہدین نے ایک مکان میں چھپے اسرائیلی فوجیوں کو اینٹی پرسنل راکٹ سے ہدف بنایا جس کے نتیجے میں صہیونی فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے۔ اسی محاذ پر مسجد عمار بن یاسر کے قریب دشمن کی بکتر بند گاڑی “نمر” کو “ٹینڈم” گولے سے نشانہ بنایا گیا۔
القسام بریگیڈز نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ 24 ستمبر کو مجاہدین نے مشرقی غزہ کے التفاح محلے کے حلاوہ علاقے میں ایک اسرائیلی فوجی کو نشانہ بنا کر ہلاک کیا۔
دوسری طرف سرایا القدس نے اپنے بیان میں کہا کہ 26 ستمبر کو القدس ہسپتال کے چوراہے کے قریب ایک اسرائیلی فوجی گاڑی کو پہلے سے نصب اینٹی ٹینک بم کے ذریعے تباہ کیا گیا۔
اسی طرح ایک اور کارروائی میں 25 ستمبر کو صبرہ محلے کے الاصیل چوراہے کے قریب دشمن کی ایک “میرکفاہ” ٹینک کو اینٹی ٹینک میزائل سے نشانہ بنایا گیا۔
فلسطینی مزاحمتی تنظیموں نے واضح کیا ہے کہ ان کی یہ کارروائیاں قابض اسرائیلی فوج کی درندگی اور غزہ میں جاری نسل کشی کے خلاف ایک فطری جواب ہیں۔ دشمن گذشتہ دو برسوں سے غزہ کے معصوم شہریوں پر اجتماعی قتل عام مسلط کیے ہوئے ہے مگر فلسطینی مزاحمت اپنے لوگوں کے خون کا حساب چکانے کے لیے ڈٹی ہوئی ہے۔
یاد رہے کہ 3 ستمبر کو القسام بریگیڈز نے اعلان کیا تھا کہ انہوں نے “عصا موسیٰ” کے عنوان سے ایک نئی آپریشنل مہم شروع کی ہے جو قابض اسرائیلی فوج کی “عربات جدعون 2” کارروائی کے ردعمل میں کی گئی۔