غزہ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) غزہ پر قابض اسرائیل کی مسلط کردہ نسل کشی کی جنگ کے نتیجے میں شہداء کی تعداد سات اکتوبر سنہ2023ء سے اب تک بڑھ کر 65 ہزار 502 جبکہ زخمیوں کی تعداد ایک لاکھ 67 ہزار 376 تک جا پہنچی ہے۔
غزہ کی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ کی ہسپتالوں میں مزید 83 شہداء اور 216 زخمی لائے گئے، جب کہ اب بھی درجنوں لاشیں اور زخمی ملبے تلے اور سڑکوں پر پڑے ہیں، جن تک امدادی ٹیمیں قابض اسرائیل کی رکاوٹوں کے باعث نہیں پہنچ پا رہیں۔
وزارت صحت کے مطابق سنہ2025ء 18 مارچ سے جنگ کے دوبارہ آغاز کے بعد اب تک شہداء کی تعداد 12 ہزار 939 اور زخمیوں کی تعداد 55 ہزار 335 تک پہنچ گئی ہے۔
وزارت صحت نے مزید بتایا کہ انسانی امداد کے حصول کی کوشش کرنے والے فلسطینیوں پر بھی قابض اسرائیلی فوج مسلسل حملے کر رہی ہے۔ گذشتہ روز صرف امدادی اشیاء لینے کی کوشش میں مزید 7 فلسطینی شہید اور 50 زخمی ہوئے، یوں جنگ کے آغاز سے اب تک اس طرح کے واقعات میں شہداء کی مجموعی تعداد 2 ہزار 538 اور زخمیوں کی تعداد 18 ہزار 581 سے تجاوز کر گئی ہے۔
قابض اسرائیل کی یہ درندگی جنگ کے 718 ویں روز میں داخل ہو چکی ہے۔ صہیونی فوج مسلسل وسیع پیمانے پر بمباری، زمین بوس کرنے والی کارروائیوں اور سخت ترین محاصرے کے ذریعے اہل غزہ کو جبراً جنوبی علاقے کی طرف بے دخل کر رہی ہے۔ یہ نقل مکانی انتہائی المناک حالات میں ہو رہی ہے جہاں نہ ان کی سلامتی کی کوئی ضمانت ہے اور نہ ہی بنیادی انسانی ضروریات پوری کی جا رہی ہیں۔
ادھر غزہ کا صحت کا شعبہ مکمل طور پر تباہی کے دہانے پر ہے۔ ہسپتال زخمیوں سے کھچا کھچ بھرے ہیں، ادویات اور طبی سامان کی شدید قلت ہے۔ قابض اسرائیل نے دانستہ طور پر صحت کے ڈھانچے کو نشانہ بنایا ہے، ہسپتالوں پر براہ راست بمباری کی جا رہی ہے اور ساتھ ہی طبی آلات اور ایندھن کی ترسیل کو روک کر علاج معالجے کے نظام کو مفلوج کر دیا گیا ہے۔