غزہ ۔(مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) کولمبیا کے صدر گستاوو پیٹرو نے مطالبہ کیا ہے کہ فلسطین کو بچانے اور قابض اسرائیل کے مظالم کو روکنے کے لیے ایک عالمی فوج تشکیل دی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں جاری صہیونی درندگی پر محض مذمت اور بیانات دینا اب کافی نہیں رہا۔
پیٹرو نے الجزیرہ لائیو سے گفتگو میں بتایا کہ دنیا کے کئی ممالک نے ایسی فوج میں شمولیت کے لیے آمادگی ظاہر کی ہے جو فلسطینی عوام کو قابض اسرائیل کے ظلم و قتل عام سے نجات دلانے میں مددگار ثابت ہو۔
انہوں نے زور دیا کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کے ذریعے نسل کشی کے مرتکب صہیونی مجرموں کا محاسبہ کیا جانا ناگزیر ہے اور اب وقت آ گیا ہے کہ طاقت کا مظاہرہ کیا جائے تاکہ انصاف کو یقینی بنایا جا سکے۔
کولمبیا کے صدر نے کہا کہ دنیا کی اکثریت انسانیت غزہ پر مسلط جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کر رہی ہے مگر موجودہ پالیسیاں عالمی انصاف کے راستے میں رکاوٹ ہیں۔ انہوں نے سلامتی کونسل کے ووٹنگ نظام میں تبدیلی کی ضرورت پر بھی زور دیا تاکہ ایک ملک پوری دنیا پر اپنی مرضی نہ تھوپ سکے۔
انہوں نے اپنی گفتگو میں قطر پر قابض اسرائیل کے حملوں کی بھی مذمت کی اور دوحہ کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اعلان کیا۔
پیٹرو نے بعض یورپی ممالک اور بڑی عالمی کمپنیوں کے اسرائیل نوازی رویے کو منافقت قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ کھلے عام قابض اسرائیل کے جنگی جرائم کی پشت پناہی کر رہے ہیں۔
دوسری جانب یہ بھی حقیقت ہے کہ سات اکتوبر سنہ2023ء سے قابض اسرائیل، امریکہ اور مغربی طاقتوں کی براہِ راست مدد سے غزہ پر وحشیانہ جنگ مسلط کیے ہوئے ہے۔ اس قیامت خیز جارحیت میں اب تک دو لاکھ بتیس ہزار کے قریب فلسطینی شہید یا زخمی ہو چکے ہیں۔ مزید یہ کہ صہیونی ریاست نے غزہ پر قحط مسلط کر کے 442 فلسطینیوں کو موت کے گھاٹ اتارا جن میں 147 معصوم بچے بھی شامل ہیں۔ یہ اعداد و شمار غزہ کی وزارتِ صحت نے جاری کیے ہیں۔