بے دخلی کے اسرائیلی فیصلے کے باوجود القدس میں قیام پذیر رہنے والے فلسطینی رکن پارلیمان محمد ابو طیر کے وکیل نے کہا ہے کہ اسرائیلی عدالت نے ان کے کیس کی سماعت اگلے پیر تک مؤخر کر دی ہے اور ان کی مدت حراست میں بھی ایک ہفتے کا اضافہ کر دیا ہے۔ قواسمی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کیس کی سماعت اگلے پیر تک مؤخر ہونے کی وجہ صہیونی وکیل کی جانب سے کہا گیا تھا کہ القدس سے بے دخلی کے وزارت داخلہ کے فیصلے پر نظر ثانی کے لیے کسی ایسے فارمولے، جس پر تمام جماعتیں متفق ہوں، کے پیش کیے جانے کا امکان موجود ہے اور اس کے لیے وقت درکار ہے۔ واضح رہے کہ اسرائیلی حکام نے چار اراکین پارلیمان کو 2006 ء میں گرفتار کر لیا تھا اور چار سال قید میں رکھنے کے بعد انہیں رہا کیا اور ایک ماہ میں القدس چھوڑنے کا حکم دیا، مدت پوری ہونے کے باوجود القدس میں موجودگی کی بنا پر ابوطیر کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔ دوسری جانب محمد ابو طیر کے علاوہ دیگر تین اراکین احمد عطون، محمد طوطح اور سابقہ وزیر خالد ابوعرفہ مسلسل چار روز سے القدس میں ریڈ کراس انٹرنیشنل کے ہیڈ کوارٹر کے سامنے دھرنا دے رہے ہیں۔