غزہ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) غزہ کے شہری دفاع کے ادارے نے بتایا ہے کہ اسے گذشتہ روز ہفتے سے صبرا کے علاقے میں محصور درجنوں شہریوں کی جانب سے مسلسل فریادی کالز موصول ہو رہی ہیں جن کے گھروں کو قابض اسرائیل نے اس وقت بمباری سے ملبے کا ڈھیر بنا دیا جب وہ اندر ہی موجود تھے۔
شہری دفاع نے اپنے بیان میں کہا کہ تباہ شدہ مکانات کے ملبے کے نیچے شہداء بھی ہیں، شدید زخمی بھی اور کئی افراد زندہ محصور ہیں مگر قابض اسرائیل ہماری ریسکیو ٹیموں کو وہاں پہنچنے کے لیے اب تک اجازت دینے سے انکاری ہے۔
بیان میں عالمی برادری اور متعلقہ اداروں سے فوری مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے کہا گیا کہ قابض اسرائیل پر دباؤ ڈالا جائے تاکہ ہماری ٹیمیں محصور شہریوں تک پہنچ سکیں اور زخمیوں کو بروقت نکال کر ان کی زندگیاں بچائی جا سکیں۔
قابض اسرائیل امریکی سرپرستی میں غزہ کی پٹی پر کھلی جنگی درندگی مسلط کیے ہوئے ہے جس کے نتیجے میں تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق 65 ہزار 283 فلسطینی شہید، ایک لاکھ 66 ہزار 575 زخمی، 9 ہزار سے زائد لاپتہ اور سیکڑوں بھوک کا شکار ہو کر زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔ اسی دوران دو ملین سے زیادہ فلسطینی جبری بے گھر ہو کر کھنڈرات میں کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔