ہزاروں کی تعداد میں فلسطینیوں نے ایک سروے میں عرب لیگ کے جنرل سیکرٹری عمرو موسی کی کوششوں اور فلسطینی مصالحت کے لیے کاروباری شخصیت منیب المصری اور فلسطینی فورم کے صدر کی جدوجہد کو ناکام بنانے کا ذمہ دار فتح اور مصری حکام کو قرار دیا ہے۔ سروے میں شرکت کرنے والوں کا خیال تھا کہ فلسطینی معاملات کو اندرون ملک ہی حل کیا جانا چاہیے۔ مرکز نے 26 جون تا 4 جولائی 2010ء فلسطینی مصالحت میں عمرو موسی اور مصر کی کوشوشں کے ناکام ہونے کے متعلق سروے کیا۔ اس سروے میں 7831 افراد نے شرکت کی جن میں 3972 افراد یعنی 50.72 فیصد افراد نے اس ابتر صورتحال کا اصل ذمہ دار واحد فتح کو قرار دیا، جبکہ 3334 یعنی 42.57 فیصد افراد کا خیال تھا کہ اس ناکامی کا اصل سبب مصر ہے۔ جبکہ 525 یعنی 6.70 فیصد افراد کی انتہائی چھوٹی تعداد نے فلسطینی مصالحت میں اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کو ذمہ دار گردانا۔