Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

امریکی ویٹو غزہ نسل کشی میں براہ راست شراکت ہے:حماس

دوحہ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن )  اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے کہا ہے کہ امریکہ کی حکومت نے سلامتی کونسل میں غزہ پر جنگ بندی کی قرارداد ناکام بنانے کے لیے ویٹو کا جو سہارا لیا ہے وہ کھلی ملی بھگت اور فلسطینی عوام کے خلاف قابض صہیونی ریاست کی اجتماعی نسل کشی میں براہ راست شراکت ہے۔

حماس نے اپنے بیان میں کہا کہ امریکی ویٹو دراصل قتل عام، بھوک اور غزہ شہر پر قابض اسرائیل کے درندہ صفت مجرمانہ حملوں کے تسلسل کو سبز جھنڈی دینا ہے۔

حماس نے ان دس ممالک کے مؤقف کو سراہا جنہوں نے قرارداد پیش کی تھی اور ان سے اپیل کی کہ وہ قابض اسرائیل کے مجرم وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو کی حکومت پر دباؤ بڑھاتے رہیں تاکہ اس کے وحشیانہ حملے رکے، اجتماعی نسل کشی جسے اقوام متحدہ بھی دستاویزی طور پر ریکارڈ کر چکی ہے بند ہو اور قابض اسرائیل کے جنگی مجرموں کو عالمی فوجداری عدالت میں کٹہرے میں لایا جائے۔

امریکہ نے جمعرات کی شب سلامتی کونسل میں اس قرارداد کے خلاف ویٹو کا استعمال کیا۔

یہ قرارداد دس رکن ممالک نے پیش کی تھی جسے 15 میں سے 14 ممالک کی حمایت حاصل ہوئی تھی، تاہم امریکہ کے ویٹو نے اسے ناکام بنا دیا۔

قرارداد میں غزہ میں فوری جنگ بندی، تمام قیدیوں کی غیر مشروط رہائی کا مطالبہ اور ساتھ ہی شہریوں کی بڑھتی ہوئی مشکلات، قحط کی وبا اور قابض اسرائیل کی جارحیت پر گہری تشویش ظاہر کی گئی تھی۔

ووٹنگ کے دوران امریکہ کی نمائندہ مورگن اورٹاگس نے کہا کہ ان کا ملک قرارداد مسترد کرتا ہے کیونکہ بقول ان کے یہ اسرائیل اور حماس کو ایک برابر قرار دیتا ہے اور زمینی حقائق کو نہیں مانتا۔

یہ سب ایسے وقت میں ہوا ہے جب قابض اسرائیل 7 اکتوبر سنہ2023ء سے امریکہ اور مغربی طاقتوں کی براہ راست سرپرستی میں غزہ پر تباہ کن جنگ مسلط کیے ہوئے ہے جس کے نتیجے میں اب تک وزارت صحت فلسطین کے مطابق تقریباً 2 لاکھ 31 ہزار فلسطینی شہید یا زخمی ہو چکے ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan