Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

غزہ: نسل کشی کا 713 واں روز، قتل عام کا مجرمانہ سلسلہ جاری

غزہ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن )  غزہ پر قابض اسرائیلی فوج کی نسل کشی کی جنگ آج اپنے 713 ویں دن میں داخل ہو گئی ہے۔ یہ درندگی فضائی اور زمینی بمباری کے ساتھ جاری ہے جس میں بھوکے اور بے گھر فلسطینیوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اس جنگ کو مکمل سیاسی اور فوجی پشت پناہی امریکہ سے حاصل ہے جبکہ عالمی برادری کی خاموشی اور بے حسی نے فلسطینیوں کو مزید تنہا کر دیا ہے۔

نامہ نگاروں کے مطابق قابض فوج نے درجنوں فضائی حملے کیے اور کئی نئے قتل عام کیے۔ اس کے نتیجے میں بے گھری اور قحط کی تباہ کن لہر مزید بڑھ گئی ہے جس کا شکار دو ملین سے زائد فلسطینی ہیں۔ قابض اسرائیل کی حکمت عملی یہ ہے کہ غزہ شہر کو اس کے باسیوں سے مکمل طور پر خالی کرا کر ملبے کا ڈھیر بنا دیا جائے۔

تازہ ترین صورتحال

غزہ کے ہسپتالوں کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ جمعرات کی صبح سے قابض فوج کی فائرنگ اور بمباری میں بڑی تعداد میں شہری شہید ہوئے ہیں۔ خاص طور پر غزہ شہر میں بھوک اور تباہی کی لہر تیزی سے پھیل رہی ہے۔

خان یونس کے شمال مغربی علاقے میں قابض فوج کی گولیوں سے ایک خاتون شہید ہوئیں۔

النصیرات کے العودة ہسپتال نے بتایا کہ گذشتہ شب قابض اسرائیل نے البریج کیمپ کے بلاک 7 میں ایک گھر کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں چار فلسطینی شہید اور دس زخمی ہوئے۔

خان یونس کے وسطی علاقے پر اسرائیلی ہیلی کاپٹروں نے شدید فائرنگ کی اور غزہ کے شمال مغربی حصے میں رہائشی عمارتوں کو یکے بعد دیگرے دھماکوں سے اڑا دیا۔

خان یونس کے شمالی علاقے میں بھی ایک فضائی حملہ کیا گیا۔

اسی بلاک 7 میں قابض اسرائیلی طیاروں نے ایک اور گھر پر بمباری کی جس میں کئی شہری زخمی ہوئے۔

صبح کے وقت قابض فوج نے چار بکتر بند گاڑیوں کو بارود سے بھرا اور انہیں اڑا کر شمال مغربی غزہ میں شہریوں کے گھروں کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا۔

نسل کشی کا سلسلہ جاری

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق قابض اسرائیل کی نسل کشی نے اب تک 65 ہزار 62 فلسطینیوں کو شہید اور ایک لاکھ 65 ہزار 679 کو زخمی کر دیا ہے۔ 9 ہزار سے زائد فلسطینی اب بھی لاپتہ ہیں۔ قحط نے سینکڑوں جانیں لے لیں اور دو ملین سے زیادہ فلسطینی قید خانہ نما تباہ حال غزہ میں جبری نقل مکانی پر مجبور ہیں۔

قابض اسرائیل نے بچوں کو کھلی چھوٹ کے ساتھ ہدف بنایا۔ اب تک 20 ہزار سے زائد بچے اور 12 ہزار 500 عورتیں شہید ہو چکی ہیں جن میں 8 ہزار 990 مائیں شامل ہیں۔ ایک ہزار سے زیادہ شیر خوار بچے بھی شہید ہوئے جن میں سے 450 وہ تھے جو جنگ کے دوران پیدا ہوئے اور بعد میں جان سے گئے۔

18 مارچ سنہ2025ء کو قابض اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی معاہدے سے انکار کے بعد 12 ہزار 511 فلسطینی شہید اور 53 ہزار 656 زخمی ہوئے۔

27 مئی سنہ2025ء کو قابض اسرائیل نے امدادی تقسیم کے محدود مراکز کو بھی قتل گاہوں میں بدل ڈالا۔ اس کے نتیجے میں 2 ہزار 504 فلسطینی شہید اور 18 ہزار 381 زخمی ہوئے۔

بھوک اور غذائی قلت سے شہید ہونے والوں کی تعداد 432 تک پہنچ گئی ہے جن میں 146 بچے شامل ہیں۔

مزید برآں 1 ہزار 670 طبی عملے کے افراد، 139 سول ڈیفنس کے کارکن، 248 صحافی، 173 بلدیاتی ملازمین اور 780 امدادی پولیس اہلکار بھی شہید ہوئے۔ کھیلوں کی دنیا سے وابستہ 860 فلسطینی بھی قابض اسرائیلی بمباری کا شکار ہوئے۔

اب تک 15 ہزار سے زائد اجتماعی قتل عام ہو چکے ہیں جن میں 14 ہزار سے زائد خاندان تباہ ہوئے اور 2 ہزار 700 خاندان مکمل طور پر مٹ گئے۔

سرکاری اور عالمی اداروں کے مطابق قابض اسرائیل نے غزہ کی 88 فیصد عمارتیں مسمار کر ڈالیں۔ کل نقصان 62 ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا ہے۔ قابض فوج نے اب تک غزہ کی 77 فیصد زمین پر قبضہ کر کے اسے آگ اور جبری بے دخلی کے ذریعے کنٹرول کر لیا ہے۔

تعلیمی اداروں میں 163 سکول اور جامعات مکمل تباہ اور 369 جزوی طور پر تباہ ہوئیں۔ 833 مساجد مکمل شہید کر دی گئیں اور 167 مساجد کو جزوی نقصان پہنچا۔ 19 قبرستان بھی تباہ کر دیے گئے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan