غزہ ۔(مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) فلسطینی دفتر برائے اطلاعات نے اعلان کیا ہے کہ غزہ پر جاری اجتماعی نسل کشی کی جنگ کے دوران شہید ہونے والے صحافیوں کی تعداد بڑھ کر 251 ہو گئی ہے۔ یہ اضافہ پیر کو تین صحافیوں کو نشانہ بنائے جانے کے بعد سامنے آیا۔
بیان کے مطابق قابض اسرائیل کی بمباری میں صحافی محمد الکویفی (خبر رساں ایجنسی شہاب کے نمائندہ)، صحافی ایمن ہنیہ (ایجنسی المنارہ برائے ابلاغ کے فوٹوگرافر اور نشریاتی انجینئر) اور صحافیہ ایمان الزاملی (نیوز نیٹ ورک فلسطین نیوز کی نامہ نگار) شہید ہو گئے۔
دفتر نے کہا کہ قابض اسرائیل دانستہ طور پر فلسطینی صحافیوں اور میڈیا کارکنان کو قتل،بمباری کا نشانہ اور اغوا کر رہا ہے۔ یہ عمل منظم اور کھلی درندگی ہے۔ اس موقع پر دفتر نے بین الاقوامی صحافیوں کی فیڈریشن، عرب صحافیوں کی یونین اور دنیا بھر کی صحافتی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ ان منظم جرائم کی مذمت کریں جو صحافیوں اور ابلاغی اداروں کے خلاف غزہ میں کیے جا رہے ہیں۔
دفتر نے قابض اسرائیل، امریکہ، برطانیہ، جرمنی اور فرانس سمیت تمام شریک ممالک کو ان وحشیانہ جرائم کا براہِ راست ذمہ دار قرار دیا اور کہا کہ یہ سب اجتماعی نسل کشی کے شریکِ جرم ہیں۔
بیان میں عالمی برادری اور تمام بین الاقوامی اداروں سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ قابض اسرائیل کے جرائم کی روک تھام کے لیے عملی اقدامات کریں، جنگی مجرموں کو عالمی عدالتوں میں کٹہرے میں لائیں اور فوری طور پر اجتماعی نسل کشی کو بند کروانے کے لیے سنجیدہ دباؤ ڈالیں۔ ساتھ ہی یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ غزہ میں صحافیوں اور میڈیا کارکنان کا تحفظ یقینی بنایا جائے اور ان کے قتل و اغوا کی اس مجرمانہ مہم کو روکا جائے۔