مغربی کنارے کے ضلع بلعین میں مقبوضہ بیت المقدس کو دیگر علاقوں سے جدا کرنے کے لیے بنائی گئی نسلی دیوار کے خلاف فلسطینیوں کی جانب سے ہفتہ وار احتجاجی مارچ پر اسرائیلی فوج کے حملے میں درجنوں مظاہرین زخمی ہوگئے۔ مظاہرین نے اسرائیل کے خلاف مزاحمت جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔ بلعین میں دیوار کے خلاف قومی کمیٹی کی دعوت پر نکالے گئے مارچ میں اہل علاقہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی، اس موقع پر کئی امن کارکنوں اور دیگر علاقوں کے افراد نے بھی شرکت کی۔ مظاہرین نے شہید احمد یاسین، یاسر عرفات کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں۔ یہودی آباد کاری اور اسلامی مقدس مقامات کے خلاف یہودیوں کی جارحانہ کارروائیوں کے خلاف نعرہ بازی کی گئی۔ مظاہرین نے فلسطینیوں کی بے دخلی اور گرفتاریوں کی پالیسی روکنے کا مطالبہ کیا، غزہ کی پٹی کا محاصرہ ختم کرنے اور تمام اسیران کو رہا کرنے کی اپیل کی۔ مظاہرین نے علاقے کی سڑکوں پر مارچ کیا اور قوم سے اختلافات مٹا کر متحد ہونے کی اپیل بھی کی اور فلسطینی موقف پر مضبوطی سے قائم رہنے اور اسرائیل کے خلاف مزاحمت جاری رکھنے کی تاکید کی۔ اس موقع پر سیمنٹ کے بلاک کے پیچھے اسرائیلی فوج گھات لگا کر بیٹھی رہی جیسے ہی مظاہرین نے دیوار کا رخ کیا فوج نے دیوار کے دروازے بند کردیے۔ مظاہرین نے نسلی دیوار کے دوسری جانب اراضی پر جانے کی کوشش کی جس پر اسرائیلی فوج نے ان پر آواز کے بم، ربڑ کی گولیاں اور آنسو گیس کے شیل برسائے جس سے متعدد مظاہرین زخمی ہو گئے۔ آنسو گیس کی وجہ سے کئی لوگوں کو سانس لینے میں دشواری کا سامنا ہوا۔