غزہ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) اسلامی جہاد کے عسکری ونگ سرايا القدس نے اعلان کیا ہے کہ اس کے مجاہدین نے گذشتہ روز غزہ شہر کے محاصرے میں گھرے شیخ رضوان محلہ میں یازجی ہال کے قریب ایک تباہ کن کارروائی میں قابض اسرائیل کی جدید ترین میرکافا ٹینک کو بارودی دھماکے سے مکمل طور پر تباہ کر دیا۔
غزہ پر قابض اسرائیلی فوج کی مسلط کردہ سخت ناکہ بندی اور مسلسل فضائی و زمینی بمباری کے باوجود فلسطینی مزاحمتی تنظیمیں دشمن کے خلاف بہادری سے ڈٹ کر لڑ رہی ہیں۔ سرايا القدس کے مجاہدین نے شہر کے جنوبی حصے میں ایک خفیہ اسرائیلی یونٹ کی دراندازی کی کوشش کو بھی ناکام بنا دیا اور اس کارروائی کی ویڈیو جاری کی جو گذشتہ ماہ کے آخر میں ریکارڈ کی گئی تھی۔
اسرائیلی یونٹ کے پسپا ہونے کے بعد سرايا القدس نے عبرانی زبان میں تحریر شدہ فوجی کپڑے، ساز و سامان اور مواصلاتی آلات کے ملبے کی جھلکیاں بھی پیش کیں۔
دوسری جانب حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے اعلان کیا کہ انہوں نے قابض اسرائیل کی “عربات جدعون 2” نامی جارحانہ فوجی مہم کے مقابلے میں “عصا موسیٰ” کے عنوان سے ایک سلسلہ وار مزاحمتی کارروائیاں شروع کی ہیں، جس کا مقصد قابض اسرائیل کے غزہ شہر پر قبضے کی سازش کو ناکام بنانا ہے۔
القسام بریگیڈز کے ایک اعلیٰ کمانڈر نے الجزیرہ کو بتایا کہ یہ آپریشن سب سے پہلے غزہ شہر کے الزيتون محلہ اور شمالی علاقے جبالیا میں شروع کیے گئے تھے، بالکل اسی وقت جب قابض اسرائیلی فوج نے اپنی وسیع جنگی کارروائی کا آغاز کیا تھا۔
واضح رہے کہ قابض اسرائیل نے امریکہ کی کھلی پشت پناہی میں 7 اکتوبر سنہ2023ء سے غزہ پر ہمہ گیر نسل کش جنگ مسلط کر رکھی ہے۔ اس ظالمانہ جنگ میں اب تک کے اعداد و شمار کے مطابق 64 ہزار 871 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، 1 لاکھ 64 ہزار 610 شدید زخمی ہیں، 9 ہزار سے زائد افراد لاپتہ ہیں اور صہیونی قابض قوتوں کے مسلط کردہ قحط نے سینکڑوں معصوم جانیں نگل لی ہیں۔ اسی دوران دو ملین سے زائد فلسطینی مکمل تباہی اور اجڑے گھروں کے ملبے تلے جبری بے دخلی اور دربدری کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔