سٹرسبرگ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) یورپی پارلیمان نے جمعرات کے روز غزہ کی پٹی کی تباہ کن انسانی صورتحال پر ایک قرار داد منظور کی جس میں شدید تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ قرار داد میں کہا گیا کہ غزہ میں قحط، بھوک، پانی اور ادویات کی قلت خطرناک حد تک پھیل چکی ہے۔
قرار داد میں قابض اسرائیل سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ تمام گذرگاہیں مکمل اور محفوظ انداز میں کھولی جائیں تاکہ امدادی سامان بلا رکاوٹ پہنچ سکے اور شہریوں کے ساتھ ساتھ طبی و امدادی عملے کی جانوں کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔
یورپی پارلیمان نے اس بات پر زور دیا کہ فوری اور پائیدار فائر بندی ناگزیر ہے اور فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے ریلیف اور روزگار کی ایجنسی انروا کی فنڈنگ بحال کی جائے جو لاکھوں فلسطینیوں کے لیے زندگی کی شہ رگ ہے۔
قرار داد کے متن میں کہا گیا کہ غزہ مکمل طور پر تباہی کے دہانے پر کھڑا ہے اور یورپی یونین پر لازم ہے کہ وہ قحط کے سدباب میں فعال کردار ادا کرے اور سیاسی عمل کو دو ریاستی حل کی طرف آگے بڑھائے کیونکہ یہی مسئلہ فلسطین کے حل کا واحد راستہ ہے۔