Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

غزہ کے عوام کی جبری بے دخلی غیر قانونی اور غیر انسانی اقدام ہے: ایمنسٹی

غزہ ۔ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے قابض اسرائیل کے اس نئے حکم کی سخت مذمت کی ہے جس کے تحت غزہ شہر کے شہریوں کو جبری طور پر بے دخل کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ ایمنسٹی نے فوری طور پر اس حکم کو واپس لینے کا مطالبہ کیا اور خبردار کیا کہ یہ اقدام جاری نسل کشی کے دوران شہریوں کی مصیبتوں کو مزید بڑھا دے گا۔

ایمنسٹی کے مشرق وسطیٰ و شمالی افریقہ کے علاقائی دفتر کی ڈائریکٹر ہبہ مراَیف نے کہا کہ قابض اسرائیلی فوج کا یہ حکم سراسر غیر قانونی اور ظالمانہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ فلسطینیوں پر مسلط کردہ نسل کشی کی زندگی کو مزید گہرا کرتا ہے اور غزہ شہر میں موجود لاکھوں فلسطینیوں کی زندگیوں کو سنگین خطرے سے دوچار کر رہا ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ گذشتہ دو برسوں کے دوران غزہ کے عوام مسلسل بمباری کا شکار رہے، بھوک کا سامنا کیا، عارضی کیمپوں میں سڑنے پر مجبور ہوئے یا انتہائی بھیڑ بھاڑ والے عمارتوں میں پناہ لی۔ یہ نیا فیصلہ ان کے لئے سنہ2023ء میں شمالی غزہ کے تمام باشندوں کو نکالنے کے وحشیانہ حکم کی دہرانے کے مترادف ہے جو غیر انسانی اور تباہ کن تھا۔

ایمنسٹی نے بارہا اس بات پر زور دیا ہے کہ فلسطینیوں کی جبری بے دخلی یا انہیں غزہ سے جلاوطن کرنا بین الاقوامی انسانی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے اور یہ جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے زمرے میں آتا ہے۔ تنظیم کے مطابق اس نئے حکم کے بعد مقامی آبادی اور طبی عملے سے حاصل کی گئی گواہیاں انتہائی ہولناک ہیں۔

ایمنسٹی نے اس بات کو اجاگر کیا کہ حالیہ جبری بے دخلی کے فیصلے کے ساتھ ساتھ غزہ میں وسیع پیمانے پر فوجی کارروائیوں اور اونچی عمارتوں کو گرانا، جو ہزاروں خاندانوں کے مسکن تھے، یہ سب قابض اسرائیل کی دانستہ سازش ہے تاکہ فلسطینیوں کی پہلے ہی سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار زندگیوں کو مکمل تباہ کر دیا جائے۔

ایمنسٹی نے کہا کہ قابض اسرائیل نے انسانی اور حقوقی اداروں کی تمام تنبیہات کو نظرانداز کر کے اپنی جارحیت جاری رکھی ہے۔ یہاں تک کہ اس نے عالمی عدالت انصاف کے ان احکامات کو بھی پامال کیا جن میں فلسطینیوں تک انسانی امداد اور ان کے تحفظ کو یقینی بنانے کی بات کی گئی تھی۔ یہ سب اس بات کا کھلا ثبوت ہے کہ قابض اسرائیل مسلسل نسل کشی کے منصوبے پر عمل پیرا ہے اور اسے روکنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔

ایمنسٹی کے مطابق غزہ شہر، جس کی تاریخ ہزاروں برس پرانی ہے اور جو پہلے ہی وسیع پیمانے پر تباہی جھیل چکا ہے، اب مکمل نابودی کے خطرے سے دوچار ہے۔ تنظیم نے کہا کہ قابض اسرائیل نے فلسطینیوں کو جسمانی طور پر مٹانے کا ناپاک ہدف طے کر لیا ہے۔

ایمنسٹی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ یہ ناقابل فہم ہے کہ وہ ممالک جو قابض اسرائیل پر اثرانداز ہو سکتے ہیں، اسے مسلسل اسلحہ اور سفارتی پشت پناہی فراہم کر رہے ہیں تاکہ فلسطینیوں کی زندگیاں برباد کی جائیں۔ اس نے امریکہ اور اس کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سمیت دیگر ممالک کی طرف اشارہ کیا اور افسوس ظاہر کیا کہ سرمایہ کار اور کمپنیاں بھی قابض اسرائیل کی اس نسل کشی سے منافع کما رہی ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan