صنعاء (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) یمن کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ قابض اسرائیل کے وحشیانہ فضائی حملوں کے نتیجے میں صنعاء اور الجوف میں کم از کم 35 افراد شہید اور 131 زخمی ہوئے ہیں۔ انصار اللہ کی اعلیٰ سیاسی کونسل کے سربراہ مہدی المشاط نے قابض اسرائیل کے اس جارحانہ اقدام پر سخت ردعمل دینے کا اعلان کیا۔ اسرائیلی نشریاتی ادارے کے مطابق اس حملے میں 10 جنگی طیاروں نے 15 مختلف مقامات پر 30 بم گرائے۔
انصار اللہ کے میڈیا ذرائع کے مطابق صنعاء کے وسط میں قائم محکمہ برائے رہنمائی کے دفتر پر حملے میں شہادتیں اور زخمیوں کی اطلاعات موصول ہوئیں جبکہ قابض اسرائیل نے اخبارات “26 ستمبر” اور “الیمن” کے دفاتر کو بھی نشانہ بنایا جس میں صحافی بھی شہید اور زخمی ہوئے۔
صوبہ الجوف کے شہر الحزم میں محکمہ برائے شہری ریکارڈ کے دفتر پر بھی قابض اسرائیلی بمباری کی گئی۔
مہدی المشاط نے کہا کہ “ہمارے وطن پر صہیونی جارحیت ناکام ہے اور اس کا جواب ضرور دیا جائے گا”۔ انصار اللہ کے عسکری ترجمان یحییٰ سریع نے بھی واضح کیا کہ “یہ جارحانہ حملہ کسی صورت بغیر ردعمل اور سزا کے نہیں رہ سکتا”۔
دوسری جانب عسکری ترجمان نے قابض اسرائیل کے ان دعوؤں کو جھوٹ قرار دیا جن میں کہا گیا تھا کہ حملے میں میزائل لانچنگ پیڈز کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یمنی فضائی دفاع نے جارح اسرائیلی طیاروں کا مقابلہ کیا اور ان کی اکثریت کو اپنے اہداف میں کامیاب نہیں ہونے دیا۔
انصار اللہ کی میڈیا کمیٹی کے نائب سربراہ نصرالدین عامر نے بتایا کہ “صہیونی جارحیت صرف صنعاء اور الجوف میں کی گئی تھی جبکہ دیگر صوبوں میں سنائی دینے والے دھماکے دراصل فضائی دفاع کی کارروائیوں کی آوازیں تھیں”۔ انہوں نے کہا کہ یہ حملے انصار اللہ کی غزہ کی حمایت اور مدد کی کوششوں کو کسی صورت متاثر نہیں کر سکتے۔
انصار اللہ کے سیاسی بیورو کے رکن حزام الاسد نے کہا کہ “صہیونی درندگی نے صنعاء میں شہری تنصیبات اور رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا ہے”۔ انہوں نے اس حملے کو “ایک دیوالیہ مجرم کی ناکام کوشش قرار دیا جو محض جھوٹا میڈیا فتح حاصل کرنے کی خاطر کی گئی”۔
انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ حوثیوں کا موقف اصولی اور اٹل ہے کہ وہ ہر حال میں غزہ کی نصرت اور مدد جاری رکھیں گے چاہے اس کی کتنی بھی قیمت ادا کرنی پڑے۔
یمنی آئل کمپنی نے اعلان کیا کہ قابض اسرائیل کے حملے نے صنعاء کی الستین اسٹریٹ پر واقع طبی سہولتوں کے لیے مخصوص آئل اسٹیشن کو نشانہ بنایا۔ اس کے علاوہ الجوف کے شہر الحزم میں مرکزی بینک کی شاخ بھی بمباری کا نشانہ بنی۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق حملے کا ایک ہدف وزارت دفاع بھی تھی۔
رہائشیوں نے رائٹرز کو بتایا کہ اس جارحانہ حملے میں ایک ایسا مقام بھی نشانہ بنایا گیا جو دو پہاڑوں کے درمیان قائم کمانڈ اینڈ کنٹرول کا مرکز تھا، تاہم اس کے نقصانات کی تفصیلات ابھی سامنے نہیں آئیں۔