Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

غزہ میں صہیونی نسل کشی کا 705واں دن، معصوم بچوں اور بھوکے شہریوں پر قیامت جاری

غزہ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) قابض اسرائیلی فوج نے غزہ پر نسل کشی کی جنگ جاری رکھتے ہوئے 705ویں دن بھی فضائی اور زمینی بمباری کی۔ بھوک اور دربدر کے شکار شہریوں کو امریکہ کی سیاسی اور عسکری سرپرستی میں موت کے گھاٹ اتارا جا رہا ہے جبکہ عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی اور بے حسی اس درندگی کو مزید بڑھا رہی ہے۔

نامہ نگاروں کے مطابق بدھ کی صبح غزہ کے مختلف علاقوں پر درجنوں فضائی حملے کیے گئے اور مزید قتل عام کیا گیا۔ دو ملین سے زیادہ بے گھر فلسطینی سخت ترین قحط اور بھوک کے سائے میں جان بچانے کو مجبور ہیں۔

تازہ ترین صورتحال

غزہ کے ہسپتال ذرائع نے بتایا کہ بدھ کی صبح مختلف مقامات پر قابض فوج کی گولہ باری سے کئی شہری شہید ہوئے۔
بیہ لاھیہ کے رہائشی ایاد موسیٰ الاشقر ایک دکان پر اسرائیلی حملے میں شہید ہوئے۔
گزشتہ شب الشالیہ کے علاقے پر حملے میں معصوم بچی انجی المصری شہید ہو گئی۔

وزارت صحت نے اعلان کیا کہ گذشتہ 24 گھنٹوں میں بھوک اور غذائی قلت کے باعث مزید 5 فلسطینی شہید ہوئے جن میں ایک بچہ بھی شامل ہے۔ اس طرح بھوک کے باعث شہداء کی مجموعی تعداد 404 ہو گئی جن میں 141 بچے شامل ہیں۔

قابض فوج کے ڈرون نے مغربی دیر البلح میں مسجد یافا کی مینار تین بار نشانہ بنایا۔
شیخ رضوان علاقے میں ایک فلسطینی شہری اسرائیلی گولہ باری سے شہید ہو کر کلینک لایا گیا۔
مالیہ چوک پر ابو شریعہ خاندان کے تین افراد خیمے پر بمباری میں شہید ہوئے۔
غزہ شہر اور الشجاعیہ محلے پر بھی صبح کے وقت بمباری کی گئی۔
ڈرون “کواڈ کوپٹر” نے پرانے شہر میں گھروں پر براہ راست فائرنگ کی۔

نسل کشی جاری

وزارت صحت کے مطابق غزہ پر مسلط اس وحشیانہ جنگ میں اب تک 64 ہزار 605 فلسطینی شہید اور 1 لاکھ 63 ہزار 319 زخمی ہو چکے ہیں۔ 9 ہزار سے زیادہ شہری لاپتا ہیں۔ لاکھوں فلسطینی قحط، بیماری اور جلاوطنی کا شکار ہیں۔

قابض اسرائیل نے معصوم بچوں کو خاص طور پر نشانہ بنایا۔ اب تک 20 ہزار سے زیادہ بچے اور 12 ہزار 500 خواتین شہید کی جا چکی ہیں جن میں قریب 9 ہزار مائیں شامل ہیں۔ ایک ہزار سے زیادہ شیر خوار بچے شہید ہوئے جن میں 450 نومولود ایسے تھے جو جنگ کے دوران پیدا ہوئے اور بعد میں شہید کر دیے گئے۔

18 مارچ سنہ2025ء کو قابض اسرائیل نے جنگ بندی سے انکار کے بعد مزید 12 ہزار 59 شہریوں کو شہید اور 51 ہزار 278 کو زخمی کیا۔
27 مئی کے بعد قابض اسرائیل نے امدادی تقسیم مراکز کو بھی قتل گاہ میں بدل دیا جہاں اب تک 2444 فلسطینی شہید اور 17 ہزار سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں۔

طبی عملے کے 1670 ارکان، دفاع مدنی کے 139 اہلکار، 248 صحافی، 173 بلدیاتی ملازمین، 780 امدادی پولیس اہلکار اور کھیلوں کی دنیا کے 860 افراد شہید کر دیے گئے۔

قابض فوج نے 15 ہزار سے زیادہ قتل عام کیے جن میں 14 ہزار سے زیادہ خاندان نشانہ بنے اور 2700 خاندان مکمل طور پر صفحہ ہستی سے مٹا دیے گئے۔

حکومتی اعداد و شمار کے مطابق غزہ کی 88 فیصد عمارتیں زمین بوس ہو چکی ہیں۔ تباہی کا تخمینہ 62 ارب ڈالر سے زائد لگایا جا رہا ہے۔ قابض فوج نے غزہ کی 77 فیصد زمین پر قبضہ کر لیا ہے۔

تعلیمی ادارے بھی محفوظ نہ رہ سکے۔ 163 سکول، جامعات اور تعلیمی ادارے مکمل طور پر تباہ ہوئے جبکہ 369 جزوی طور پر برباد کیے گئے۔ 833 مساجد مکمل طور پر شہید کر دی گئیں اور 167 جزوی طور پر تباہ ہوئیں۔ 19 قبرستان بھی مٹا دیے گئے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan