اسلامی جہاد نے فلسطینی مفادات کو خطرے میں قرار دیا ہے – اسلامی جہاد کی طرف سے جاری بیان میں امریکی اور اسرائیل کی ڈکٹیشن قبول کرنے پر فلسطینی اتھارٹی کی مذمت کی ہے- بیان کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے انسانی حقوق کی کونسل میں غزہ جنگ پر اقوام متحدہ کے نمائندہ رچرڈ گولڈ کی رپورٹ پر بحث ملتوی کرنے کا مطالبہ شرمناک ہے- اس مطالبے سے ظاہر ہوتاہے کہ محمود عباس نے فلسطینی عوام کے مفادات کو اسرائیل اور امریکا کے پاس گروی رکھ دیا ہے- فلسطین کا یہ موقف نیویارک میں فلسطینی ، اسرائیلی اور امریکی سہ فریقی ملاقا ت کا شاخسانہ ہے جو محمود عباس نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کی سائڈ لائن پر امریکی سرپرستی میں اسرائیلی وزیربنیامین نیتن یاہو سے کی- یہ ملاقات فلسطینی عوام کے خلاف سازش ہے- فلسطینی اتھارٹی کا اسرائیل سے مذاکرات کے راستے پر چلنا فلسطینی عوام کے مفاد کے خلاف ہے – فلسطینی جماعتیں ذلت آمیز مذاکرات کو روکنا چاہتی ہیں- فلسطینی جماعتوں کا موقف ہے کہ ان منصوبوں پر کیا جائے جس کے ذریعے فلسطینی عوام کی مشکلات ختم ہوں اور مسئلے کا حل ہو- اسرائیل مزاحمت کے بغیرکوئی زبان نہیں سمجھتا-