دمشق (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) قابض اسرائیلی فوج نے آج بدھ کو شام کے صوبہ قنیطرہ کے دیہی علاقوں میں ایک بار پھر جارحانہ حملے کیے۔ صہیونی فوج نے بریقہ کے مشرق میں واقع ایک ویران مقام پر متعدد گولے داغے اور تل کروم و قریہ الاصبح میں گھس بیٹھ کر چیک پوسٹ قائم کی اور کئی گھروں کی تلاشی لی۔
شامی خبر رساں ایجنسی سانا کے مطابق قابض اسرائیلی فوج نے جنوبی قنیطرہ کی بلدہ بریقہ کے مشرق میں واقع متروکہ “سريہ الطواحين” پر پانچ گولے فائر کیے۔
ذرائع کے مطابق دو صہیونی فوجی گاڑیوں پر مشتمل گشتی دستہ وسطی قنیطرہ کے علاقے تل کروم میں گھس آیا۔ اس دوران صہیونی فوج نے جنگی حالت اختیار کی جبکہ مقبوضہ جولان کے اندر دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں جو قابض فوج کی فوجی مشقوں کا نتیجہ تھیں۔
مزید برآں قابض اسرائیلی فوج کا ایک بڑا قافلہ، جس میں 16 گاڑیاں شامل تھیں، مقبوضہ جولان سے قریہ العشہ کے دروازے کے راستے قریہ الاصبح میں داخل ہوا۔ وہاں قابض فوج نے ایک رکاوٹ کھڑی کی اور گھروں کی تلاشی لی، اس دوران صہیونی ڈرونز مسلسل علاقے پر پرواز کرتے رہے۔
قابض اسرائیل مسلسل شام کی سرزمین میں اپنی دراندازی اور خلاف ورزیاں جاری رکھے ہوئے ہے جو نہ صرف سنہ1974ء کے “فائر بندی معاہدے” کی کھلی خلاف ورزی ہے بلکہ بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی ان قراردادوں کی بھی پامالی ہے جو ریاستوں کی خودمختاری کے تحفظ سے متعلق ہیں۔
شام نے ان جارحانہ کارروائیوں کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ یہ حملے امن و استحکام کے قیام کی کوششوں میں رکاوٹ ہیں۔ شام نے واضح کیا کہ یہ اقدامات بین الاقوامی قانون اور فائر بندی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہیں اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ قابض اسرائیل کو روکنے کے لیے ٹھوس اور عملی اقدامات کیے جائیں۔