Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

غزہ شہر کی صورتحال قیامت کے بعد جیسی ہے:انروا

غزہ  (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن )اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی برائے فلسطینی مہاجرین ’انروا‘ کے ترجمان عدنان ابو حسنہ نے کہا ہے کہ غزہ شہر کی صورتحال “قیامت کے بعد” جیسی ہو چکی ہے، کیونکہ قابض اسرائیلی فوج نے شہر پر اپنی فوجی یلغار میں شدت پیدا کر دی ہے۔

ابو حسنہ نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ حال ہی میں اعلان کردہ قحط کے ساتھ ساتھ انسانی ہمدردی کی امدادی سرگرمیاں بھی تباہی کا شکار ہیں جن میں صحت کی خدمات، پانی اور نکاسی آب کا نظام، کچرا اٹھانے کا انتظام اور پینے کے پانی کی فراہمی سب بری طرح متاثر ہو چکے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ان حالات نے شہر کے باشندوں کو غزہ کے مغربی حصے کی طرف دھکیل دیا ہے جو حد سے زیادہ گنجان اور تنگ ہو چکا ہے، جہاں نہ کوئی بنیادی خدمت دستیاب ہے اور نہ ہی کوئی محفوظ مقام جس کی طرف وہ ہجرت کر سکیں۔

انروا نے اس سے پہلے ہی خبردار کیا تھا کہ غزہ شہر پر قابض اسرائیل کی یلغار میں اضافے سے دس لاکھ فلسطینیوں کو ایک اور جبری ہجرت کے خطرے سے دوچار ہونا پڑے گا۔ بیان میں کہا گیا تھا کہ اگر قحط کے دوران مزید فوجی کارروائیاں بڑھیں تو مصائب ناقابلِ برداشت ہو جائیں گے اور عوام کو ایک نئی تباہی کی طرف دھکیل دیا جائے گا۔

انروا کے مطابق قابض اسرائیل کے مسلسل بمباری اور جبری انخلا کے احکامات نے ہزاروں خاندانوں کو ایک بار پھر اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور کر دیا ہے، وہ بھی خوف، بربادی اور اجڑتے ہوئے مناظر کے سائے میں۔

گذشتہ بدھ کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ارکان نے، امریکہ کے سوا، ایک مشترکہ بیان میں فوری، مستقل اور غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ کیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے پورے غزہ میں امداد کو بڑے پیمانے پر بڑھانے اور قابض اسرائیل سے کہا کہ وہ تمام رکاوٹیں فوراً اور بغیر کسی شرط کے ختم کرے جو امداد کی ترسیل کے راستے میں حائل ہیں۔

سلامتی کونسل کے اراکین نے یہ بھی کہا کہ قابض اسرائیل کو غزہ شہر پر کنٹرول کے اپنے فیصلے سے فوراً دستبردار ہونا ہوگا۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan