Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

غزہ میں فلسطینی نسل کشی کا 687واں روز، منظم قحط میں وحشیانہ قتل عام جاری

غزہ ۔(مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) قابض اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی پر اپنی وحشیانہ جنگ اور اجتماعی نسل کشی کو آج 687 ویں روز بھی جاری رکھا۔ امریکہ کی کھلی عسکری اور سیاسی پشت پناہی کے سائے میں قابض فوج نے فضائی اور زمینی بمباری کے ذریعے بھوک سے تڑپتے اور بے گھر فلسطینیوں کو خون میں نہلا دیا، جبکہ عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی اور بے مثال بے حسی نے فلسطینی عوام کے زخموں پر نمک چھڑکنے کا کام کیا۔

ہمارے نامہ نگاروں کے مطابق قابض فوج نے درجنوں حملے کر کے نئے ہولناک قتلِ عام کیے، جس کے نتیجے میں دو ملین سے زائد فلسطینیوں پر مسلط جبری ہجرت اور کڑی قحط سالی کے عذاب میں مزید اضافہ ہوا۔

تازہ ترین مظالم

  • طبی ذرائع کے مطابق آج صبح سے اب تک اسرائیلی بمباری میں کم از کم 29 فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہو چکے ہیں۔

  • میڈیا ذرائع نے بتایا کہ شہید صحافی محمد ابو شریعہ کے فرزند قابض بمباری میں شہید ہوئے جبکہ ان کی اہلیہ اور بیٹا شدید زخمی ہوئے۔

  • شمالی غزہ کے جبالیا النزلہ میں محمد فتحی شہادہ اسرائیلی بمباری میں شہید ہوئے۔

  • زکیم کے ساحلی علاقے میں امداد کے متلاشی فلسطینیوں پر قابض فوج نے براہِ راست فائرنگ کی، جس میں ایک شہری شہید اور متعدد زخمی ہوئے۔

  • جبالیا النزلہ میں رمضان شنن کے مکان پر بمباری کی گئی جس میں دس فلسطینی شہید اور کئی لاپتہ ہیں۔

  • غزہ شہر میں شارع یرموک کے قریب توپ خانے کی گولہ باری سے متعدد فلسطینی زخمی ہوئے۔

  • رفح کے شمالی حصے میں امداد کے منتظر فلسطینیوں پر فائرنگ کے نتیجے میں کئی شہری زخمی ہوئے، جبکہ چھ لاشیں اور کئی زخمی الشفاء اسپتال منتقل کیے گئے۔

  • خان یونس کے مواصی علاقے میں ابو ہدف کیمپ میں بے گھر فلسطینیوں کے خیموں پر بمباری سے متعدد شہری شہید اور زخمی ہوئے۔

  • وسطی غزہ کے دیر البلح کیمپ میں ایک مکان کو بمباری سے ملبے کا ڈھیر بنا دیا گیا۔

  • اسپتال العودہ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں دو شہداء اور 26 زخمی لائے گئے، جو قابض بمباری میں امدادی مراکز کے قریب نشانہ بنے۔

  • دیر البلح میں مجدی صبری فتحی الشاعر بمباری میں شہید ہوئے۔

  • خان یونس کے جنوب میں میرَاج کے علاقے میں بیت حانون سے بے گھر ہوا معصوم بچہ مصطفی مہند محمد المصری قابض فوج کی فائرنگ سے شہید ہو گیا۔

  • آج فجر کے وقت خان یونس کے شمال مغرب میں اصداء کے مقام پر خیموں پر توپ خانے کی بمباری میں 12 فلسطینی شہید ہوئے، جن میں 6 معصوم بچے شامل تھے۔ شہداء کی فہرست درج ذیل ہے:

    • عوض حمدان عوض فوجو (13 سال)

    • عبد اللہ حمدان عوض فوجو (10 سال)

    • سجود جمیل احمد شلوف (10 سال)

    • اردووان زیاد خمیس الکتنانی (8 سال)

    • جوری ایہاب خالد قلہ (7 سال)

    • ذهب سامی احمد قشطہ (6 ماہ)

    • زینب عطیوی ہویشل شلوف (49 سال)

    • سوزان عودہ محمد حسین (56 سال)

    • سوسن جمیل احمد شلوف (22 سال)

    • عبد الرؤوف منیر احمد ابو صقر (19 سال)

    • یوسف جمیل سالم مطر (47 سال)

    • محمد یوسف جمیل مطر (20 سال)

مزید پانچ فلسطینی حمد سٹی، اصداء اور موراج کے اطراف میں شہید ہوئے۔

غزہ شہر کے مشرقی اور شمالی علاقوں میں بھی شدید بمباری کی گئی، جن میں محلہ الزيتون اور التفاح شامل ہیں۔ صرف پندرہ منٹ میں چھ گھروں کو زمین بوس کر دیا گیا۔

وسطی غزہ کے المغازی کیمپ میں علاء احمد سلمان الحمیدی (28 سالہ) شہید ہوئے۔ اسی علاقے میں الحمیدی خاندان کے مکان کو ڈرون حملے کا نشانہ بنایا گیا، جس سے کئی شہری زخمی ہوئے۔

نسل کشی کی ہولناکیاں

وزارتِ صحت کے مطابق قابض اسرائیل کی اجتماعی نسل کشی میں اب تک 62,192 فلسطینی شہید اور 157,114 زخمی ہو چکے ہیں، جبکہ دس ہزار سے زائد فلسطینی لاپتہ ہیں۔ بدترین قحط مزید درجنوں جانیں نگل چکا ہے اور دو ملین سے زائد افراد ملبوں اور خیموں میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

ان شہداء میں 19 ہزار بچے اور 12 ہزار 500 خواتین شامل ہیں۔ صرف مارچ 2025 کے بعد سے اب تک 10,646 شہداء اور 45 ہزار سے زائد زخمی ریکارڈ کیے گئے ہیں۔

27 مئی 2025 کو قابض اسرائیل نے امدادی مراکز کو قتل گاہوں میں بدل دیا، جس کے بعد سے 2,036 فلسطینی شہید اور 15 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ قابض اسرائیل اور امریکہ کی مشترکہ سازش کے تحت قائم نام نہاد “غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن” کو فلسطینیوں کو زیر کرنے اور قتل عام کے ہتھیار کے طور پر استعمال کیا گیا۔

قحط اور غذائی قلت کے باعث اب تک 273 فلسطینی شہید ہوئے جن میں 112 معصوم بچے شامل ہیں۔

جارحیت میں 1,590 طبی کارکن، 115 شہری دفاع کے اہلکار اور 754 پولیس اہلکار بھی شہید ہو چکے ہیں۔

اب تک 15 ہزار سے زائد مجازر رونما ہو چکے ہیں جن میں 2,500 خاندان مکمل طور پر صفحہ ہستی سے مٹا دیے گئے۔

حکومتی اعدادوشمار اور اقوامِ متحدہ کے اداروں کے مطابق قابض اسرائیلی درندگی نے غزہ کی 88 فیصد عمارتوں کو ملبے میں بدل دیا ہے۔ 62 ارب ڈالر سے زائد نقصان ریکارڈ ہوا ہے جبکہ قابض فوج نے غزہ کی 77 فیصد زمین پر قبضہ کر لیا ہے۔

تعلیمی ادارے، مساجد اور قبرستان بھی قابض درندگی سے محفوظ نہ رہ سکے۔ 149 اسکول و جامعات مکمل طور پر تباہ، 369 جزوی طور پر منہدم، 828 مساجد مکمل اور 167 جزوی طور پر تباہ کر دی گئیں، جبکہ 19 قبرستان بھی مسمار کر دیے گئے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan