Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

غزہ میں قحط کا حل صرف اور فوری امداد کی فراہمی ہے: انروا

غزہ ۔(مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) اقوامِ متحدہ کی ریلیف اینڈ ورک ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین (انروا) نے زور دے کر کہا ہے کہ غزہ میں جاری قحط کو صرف اسی صورت روکا جا سکتا ہے جب فوری طور پر بڑے پیمانے پر انسانی امداد اندر داخل کی جائے۔

انروا نے ہفتے کے روز اپنے مختصر بیان میں کہا کہ اس تباہ کن صورتِ حال پر قابو پانے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ اقوامِ متحدہ کے ذریعے، بشمول انروا، بھاری مقدار میں امداد فوری طور پر غزہ پہنچائی جائے۔

ایجنسی نے بتایا کہ اس کے اردن اور مصر میں موجود گودام خوراک، ادویات اور طبی سامان سے اس قدر بھرے ہوئے ہیں کہ ان سے چھ ہزار ٹرک روانہ کیے جا سکتے ہیں۔

انروا نے قابض اسرائیل پر زور دیا کہ وہ اس امدادی سامان کو فوری طور پر غزہ کے اندر داخل ہونے کی اجازت دے۔

انروا کے کمشنر جنرل فلیپ لزارینی نے جمعہ کے روز واضح الفاظ میں کہا تھا کہ شمالی غزہ میں جس قحط کا اعلان کیا گیا ہے، وہ قابض اسرائیل کی ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ڈالی گئی آفت ہے۔

انہوں نے کہا کہ کئی مہینوں تک بار بار وارننگز دی گئیں لیکن ان کا کوئی اثر نہ ہوا۔ آج قحط ایک ناقابلِ تردید حقیقت ہے۔ غزہ کے عوام کو بھوکا مارنے کی یہ پالیسی قابض اسرائیلی حکومت کا سوچا سمجھا اقدام ہے۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ یہ المیہ براہِ راست اس ظالمانہ پالیسی کا نتیجہ ہے جس کے تحت قابض اسرائیل نے غذائی اجناس اور دیگر بنیادی اشیائے ضرورت، حتیٰ کہ انروا کی طرف سے بھیجی جانے والی امداد کو بھی مہینوں تک غزہ پہنچنے سے روک دیا۔

لزارینی نے کہا کہ اب بھی ممکن ہے کہ اس قحط کے پھیلاؤ کو قابو میں لایا جائے، شرط یہ ہے کہ فوری جنگ بندی ہو اور انسانی تنظیموں کو اپنا کام کرنے کی اجازت دی جائے تاکہ بھوک سے تڑپتے فلسطینیوں تک بروقت امداد پہنچائی جا سکے۔

انہوں نے اپنے بیان کا اختتام اس پیغام کے ساتھ کیا کہ یہ سب کچھ سیاسی عزم کے بغیر ممکن نہیں۔ وقت آ گیا ہے کہ دنیا حقیقی ارادے کا مظاہرہ کرے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan