غزہ کے ظالمانہ اسرائیلی محاصرے کے خاتمے کے لیے اسلای ممالک کے 37 پارلیمانی وفد اور 17 پارلیمانی اسپیکر او آئی سی کی پارلیمانی یونین کی غیر معمولی کانفرنس میں شرکت کیلئے دمشق جمع ہو گئے ہیں۔ تین روزہ اسلامی سربراہی کانفرنس (او آئی سی) کے زیر تحت ”غزہ کے ظالمانہ محاصرے کا خاتمہ”کے عنوان سے تین روزہ کانفرنس بدھ کے روز سے شروع ہو گی۔ شام کی نیوز ایجنسی ”سانا”نے شام کے پارلیمانی اسپیکر محمود ابرش کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ”یہ کانفرنس اس لیے بڑی اہمیت کی حامل ہے کیونکہ یہ کانفرنس فلسطینی قوم پر مسلسل جاری اسرائیلی جارحیت کے دوران مسئلہ فلسطین کے حل کیلئے درپیش مشکلات پر غور کیلئے بلائی جا رہی ہے۔” انہوں نے کہا کہ کانفرنس کا مقصد غزہ محاصرے کے خاتمے اور غزہ کی تمام راہداریاں کھولنے کیلئے اسلامی ممالک کی جانب سے اہل غزہ کے ساتھ اظہار یک جہتی کرنا ہے۔ دمش نے اس کانفرنس میں شرکت کیلئے 54 پارلیمانوں کے اسپیکروں کو دعوت بھیجی ہے۔ کانفرنس میں اسرائیلی جارحیت کو روکنے کے اقدامات پر غور کیا جائے گا۔ پارلیمانی اسپیکروں میں مصر کے احمد فتحی سرور، ایران کے علی لاریجانی اور سعودی عرب کے عبداللہ الشیخ ایک روز قبل ہی دمشق پہنچ چکے ہیں۔ ابرش نے مزید کہا ہے کہ یہ کانفرنس اہل غزہ کی نصرت اور مقبوضہ بیت المقدس سمیت تمام مقبوضہ عرب ممالک کی آزادی کیلئے بلائی جانے والی اپنی نوعیت کی واحد کانفرنس ہے۔انہوں نے کہا کہ کانفرنس کے شرکاء غزہ کا چار سال سے جاری محاصرہ توڑنے کیلئے عملی اقدامات پر بحث کریں گے۔