واشنگٹن –(مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) امریکی شہر لاس اینجلس کی پولیس نے انکشاف کیا ہے کہ قابض اسرائیل کے قومی سائبر محکمے کے سربراہِ ٹیکنالوجیکل پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ ٹوم الکساندروویچ کو بچوں سے آن لائن جنسی ہراسانی اور بداخلاقی کے سنگین جرائم میں گرفتار کیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق الکساندروویچ حال ہی میں امریکہ آیا تھا جہاں اس نے دو بڑی سکیورٹی کانفرنسوں “بلیک ہیٹ” اور “ڈی ای ایف کون” میں شرکت کی۔ یہ کانفرنسیں لاس اینجلس کے مینڈلی بے کنونشن سینٹر میں منعقد ہوئیں جن میں دنیا بھر سے ہزاروں ماہرینِ سائبر سکیورٹی شریک ہوئے۔ ان کانفرنسوں کے اختتام کے بعد گذشتہ بدھ کے روز الکساندروویچ کو اس وقت حراست میں لیا گیا جب پولیس نے بچوں کے ساتھ جنسی جرائم میں ملوث افراد کے خلاف ایک خفیہ آپریشن شروع کیا۔
امریکی پولیس کے بیان میں کہا گیا کہ اس آپریشن کے دوران آٹھ ایسے مجرم گرفتار کیے گئے جو بچوں کو جنسی ہوس کا نشانہ بنانے میں ملوث تھے۔ اس مہم میں ایف بی آئی کے ذیلی یونٹ نیواڈا کے انسدادِ سائبر کرائم ڈپارٹمنٹ، محکمہ ہوم لینڈ سکیورٹی، ریاستی اٹارنی جنرل اور مختلف پولیس تھانوں نے حصہ لیا۔
بیان میں بتایا گیا کہ 38 سالہ الکساندروویچ ان آٹھ مجرموں میں شامل ہے جن پر بچوں کو ورغلا کر جنسی تعلقات قائم کرنے کے سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ پولیس نے والدین کو بھی متنبہ کیا کہ وہ اپنے بچوں کو آن لائن نامعلوم افراد سے تعلقات رکھنے کے خطرات سے آگاہ کریں اور ان کی سرگرمیوں پر نظر رکھیں تاکہ انہیں ایسے جنسی درندوں کا شکار ہونے سے بچایا جا سکے۔
اسرائیلی ویب سائٹ “ناس وحواسیب” کے مطابق الکساندروویچ کو گرفتار کرنے کے بعد تفتیش کی گئی اور پھر وہ اپنے ہوٹل واپس چلا گیا۔ دو دن بعد وہ اسرائیل واپس روانہ ہوگیا۔ ویب سائٹ کے مطابق اس کے پاس دو موبائل فون تھے، ایک ذاتی اور ایک سرکاری، تاہم وہ اس بات کا اندازہ لگانے میں ناکام رہا کہ اس دوران اس پر سخت نگرانی ہو رہی تھی۔
یہ واقعہ نہ صرف قابض اسرائیل کے اداروں کے اندرونی اخلاقی دیوالیہ پن اور پستی کو ظاہر کرتا ہے بلکہ اس بات کا بھی ثبوت ہے کہ جو ریاست فلسطینی بچوں پر بمباری کر کے انہیں اجتماعی قتل عام کا نشانہ بنا رہی ہے، وہی ریاست اپنے اعلیٰ ترین اہلکاروں کے ذریعے دنیا بھر میں بچوں کی معصومیت کو داغدار کرنے کے گھناؤنے جرائم میں ملوث ہے۔ یہ قابض اسرائیل کے اس دوہرے چہرے کو آشکار کرتا ہے جو ایک طرف خود کو دنیا میں سکیورٹی کا علمبردار ظاہر کرتا ہے اور دوسری جانب اخلاقی تباہی اور انسانیت دشمن جرائم میں ڈوبا ہوا ہے۔