غزہ –(مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) دل دہلا دینے والے مناظر نے اس وقت پوری انسانیت کو جھنجھوڑ دیا جب جبالیہ کے علاقے میں پانی بھرنے کے لیے جانے والی ایک ننھی فلسطینی بچی کو قابض اسرائیل کے ڈرون نے بم سے نشانہ بنا کر شہید کر دیا۔
تصویری مناظر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ یہ بچی چند لمحے پہلے تک زندگی سے بھری حرکت میں تھی، مگر پھر اچانک ایک اسرائیلی میزائل نے اسے براہِ راست نشانہ بنایا اور اس کی معصوم روح پرواز کر گئی۔ یہ مناظر الجزیرہ ٹی وی نے نشر کیے۔
الجزیرہ کے نامہ نگار مؤمن شُرافی نے بتایا کہ یہ بچی، جو بھوک اور پیاس سے نڈھال تھی، صرف اپنی پیاسی ماں اور بہنوں کے لیے پانی بھرنے نکلی تھی تاکہ گھر واپس لوٹ سکے، مگر قابض اسرائیل کے ڈرون نے اسی وقت اسے شہید کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک بچی کا یہ اندوہناک قتل دراصل ان سیکڑوں ہولناک مناظر میں سے محض ایک مثال ہے جو قابض اسرائیل کی درندگی اور شہریوں کے خلاف اس کے جنگی جرائم کو بے نقاب کرتے ہیں۔
اسی حوالے سے شُرافی نے مزید بتایا کہ گذشتہ دنوں شمالی غزہ کے محلہ الشجاعیہ میں فلسطینی نوجوان اپنے بھائی کی لاش ملبے سے نکالنے کی کوشش کر رہے تھے کہ قابض اسرائیل کے ڈرون نے انہیں بھی نشانہ بنایا اور وہ سب شہید ہو گئے۔
انہوں نے کہا کہ اکثر کیمروں میں یہ مناظر محض اتفاقاً قید ہو جاتے ہیں، جو قابض اسرائیل کی جاری نسل کشی کی اصل ہولناکی کو دنیا کے سامنے لے آتے ہیں۔
واضح رہے کہ گذشتہ جون میں بھی الجزیرہ نے ایک خصوصی ویڈیو نشر کی تھی جس میں دکھایا گیا کہ قابض اسرائیل کے ڈرون نے ایک فلسطینی نوجوان کو براہِ راست نشانہ بنایا، جو اپنی پیٹھ پر آٹے کی بوری لادے سڑک پر جا رہا تھا۔ وہ نوجوان بالکل عام انداز میں گلی سے گزر رہا تھا کہ اچانک ایک خوفناک دھماکے نے اس کی زندگی کا چراغ گل کر دیا۔ اس کی لاش وہیں گر گئی اور اس کے پہلو میں آٹے کی بوری پڑی رہ گئی، جسے وہ اپنے گھر والوں کے لیے لے جا رہا تھا۔