Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا قابض اسرائیل سے مغربی کنارے کی تقسیم کا خطرناک منصوبہ فوری روکنے کا مطالبہ

نیویارک ۔(مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن )  اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیریس نے قابض اسرائیلی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ مغربی کنارے کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کے اپنے خطرناک منصوبے کو فوراً ترک کرے۔ گوتیریس نے واضح کیا کہ صہیونی بستیوں کی تعمیر، خواہ وہ مشرقی بیت المقدس کے اندر ہی کیوں نہ ہو، کھلی خلاف ورزی ہے بین الاقوامی قانون کی۔

اپنے بیان میں گوتیریس نے کہا کہ یہ غیر قانونی بستیاں نہ صرف قبضے کو مزید مضبوط کریں گی بلکہ خطے میں کشیدگی کو بھی بھڑکائیں گی۔ انہوں نے خبردار کیا کہ “ای ون” یہودی بستی کی تعمیر سے مغربی کنارے کا شمالی حصہ جنوبی حصے سے کٹ جائے گا، جس سے ایک آزاد اور قابلِ بقا فلسطینی ریاست کے قیام کے امکانات کو شدید نقصان پہنچے گا۔ انہوں نے قابض اسرائیلی حکام پر زور دیا کہ وہ اس منصوبے کو فی الفور ختم کریں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز اسرائیلی وزیرِ خزانہ بیزلیل سموٹریچ نے “ای ون” میں ایک بڑے استعماری منصوبے کی منظوری دی جس کا مقصد بیت المقدس کو مغربی کنارے سے الگ کرنا ہے۔

اسرائیلی اخبار یدیعوت احرونوت کے مطابق سموٹریچ، جو وزارتِ دفاع میں بھی ایک کلیدی عہدہ رکھتے ہیں اور بستیوں کے معاملات کی نگرانی کرتے ہیں، نے معالیہ ادومیم کے قریب 3,401 نئی صہیونی رہائشی یونٹوں اور قریبی علاقے میں 3,515 یونٹوں کی تعمیر کی منظوری دی ہے۔

سموٹریچ نے کھلے عام کہا کہ یہ منصوبہ معالیہ ادومیم کو بیت المقدس سے جوڑ دے گا اور رام اللہ و بیت لحم کے درمیان عرب آبادی کا رابطہ منقطع کر دے گا۔ اس نے ڈھٹائی سے دعویٰ کیا کہ یہ منصوبہ فلسطینی ریاست کے قیام کے خیال کو دفن کر دیتا ہے۔

انتہا پسند صہیونی وزیر نے مزید کہا کہ فلسطینیوں اور عالمی برادری کے نزدیک یہ علاقہ اسٹریٹیجک اہمیت رکھتا ہے اور اس کے بغیر مشرقی بیت المقدس کو دارالحکومت بنا کر کوئی فلسطینی ریاست قائم نہیں ہو سکتی۔

یدیعوت احرونوت کے مطابق سموٹریچ کی یہ منظوری اس “ای ون” منصوبے کو دوبارہ زندہ کر رہی ہے جو دہائیوں سے بین الاقوامی دباؤ کے باعث رکا ہوا تھا۔ یہ منصوبہ فلسطینی ریاست کے قیام کی راہ میں ایک اسٹریٹیجک رکاوٹ سمجھا جاتا ہے اور اس کا مطلب ہے کہ قابض اسرائیل مغربی کنارے کے الحاق کی جانب تیزی سے بڑھ رہا ہے۔

“ای ون” منصوبہ صہیونی ریاست کی ایک سازش ہے جس کا مقصد بیت المقدس کو مشرقی مغربی کنارے کی متعدد بستیوں جیسے معالیہ ادومیم سے جوڑنا ہے۔ اس کے لیے فلسطینی زمینوں پر قبضہ کر کے نئی بستیاں تعمیر کی جائیں گی اور فلسطینی آبادی کو پھیلنے سے روکا جائے گا۔ یوں ایک آزاد فلسطینی ریاست کا خواب صہیونی منصوبوں کی بھینٹ چڑھایا جا رہا ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan