Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

غزہ میں 500 شیر خوار بچوں کی زندگیاں بھوک کے شکنجے میں ہیں: محکمہ صحت

غزہ – (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) غزہ کی وزارتِ صحت کے ڈائریکٹر جنرل منیر البرش نے انکشاف کیا ہے کہ اس وقت 500 معصوم شیر خوار بچے غزہ کے ہسپتالوں میں بھوک اور غذائی قلت کے علاج کے لیے پڑے ہیں۔ یہ ننھے پھول زندگی کے ابتدائی ایام ہی میں قابض اسرائیل کی مسلط کردہ بھوک کی جنگ کے باعث موت اور زندگی کے درمیان جدوجہد کر رہے ہیں۔

منیر البرش نے بتایا کہ اب تک 1750 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جو صرف اس امید پر زندگی کی ڈور تھامے ہوئے تھے کہ شاید امداد کا ایک قافلہ ان تک پہنچ جائے لیکن قابض اسرائیل نے اس امید کو بھی خون میں نہلا دیا۔

انہوں نے وضاحت کی کہ محاصرے کے سائے میں رواں سال کے آغاز سے اب تک غزہ میں 28 ہزار سے زائد افراد غذائی قلت کے شکار ہو چکے ہیں۔ یہ اعدادوشمار انسانی ضمیر کو جھنجھوڑ دینے کے لیے کافی ہیں، مگر عالمی طاقتوں کی خاموشی اس درد کو مزید گہرا کر رہی ہے۔

قابض اسرائیل نے 7 اکتوبر سنہ2023ء سے غزہ پر نسل کشی کی یلغار مسلط کر رکھی ہے اور فلسطینی عوام کو بھوک کے ذریعے جھکانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ 2 مارچ کو اس نے اپنی درندگی کو نئی انتہا تک پہنچاتے ہوئے تمام بارڈر کراسنگز کو بند کر دیا، تاکہ غذائی، طبی اور انسانی امداد نہ پہنچ سکے۔ اس سفاک پابندی نے غزہ کو قحط کے اس موڑ پر لا کھڑا کیا ہے جہاں صورتحال کو ماہرین نے “تباہ کن” قرار دیا ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan