غزہ – (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) ہند رجب فاؤنڈیشن نے عالمی فوجداری عدالت میں ایک باضابطہ شکایت درج کرائی ہے جس میں الجزیرہ کے غزہ میں شہید صحافی انس الشریف، ان کے ساتھی صحافیوں اور دیگر مقتول میڈیا اہلکاروں کے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
تنظیم نے قابض اسرائیلی فوج کے 6 اعلیٰ فوجی کمانڈروں کو اس قتل کا براہِ راست ذمہ دار ٹھہرایا ہے، جن میں سب سے نمایاں فوج کا سربراہ ایال زامیر ہے۔
فہرست میں شامل دیگر قاتلوں میں فضائیہ کے سربراہ میجر جنرل تومر بار اور جنوبی کمان کے سربراہ میجر جنرل یانیف آسور بھی شامل ہیں۔
ہند رجب فاؤنڈیشن نے واضح کیا کہ قابض اسرائیلی وزیرِاعظم بنجمن نیتن یاھو جو پہلے ہی عالمی فوجداری عدالت کو مطلوب ہے، اس پوری سیاسی حکمت عملی کا اصل سرغنہ ہے۔ اس نے صحافیوں کے خاتمے کی پالیسی کو غزہ پر وحشیانہ حملے کے ایک حصے کے طور پر فروغ دیا۔
گذشتہ اتوار کی شام الجزیرہ کے دو بہادر صحافی انس الشریف اور محمد قریقع شہداء کی فہرست میں شامل ہو گئے، جن کی تعداد قابض اسرائیل کی درندگی کے آغاز سے اب تک 236 ہو چکی ہے۔ یہ اس وقت شہید ہوئے جب قابض اسرائیلی فوج نے غزہ میں الشفاء میڈیکل کمپلیکس کے قریب الجزیرہ کے عملے کے خیمے کو نشانہ بنایا۔
ہند رجب فاؤنڈیشن فروری سنہ2024ء میں قائم ہوئی اور اس کا صدر دفتر برسلز میں ہے۔ یہ ادارہ دنیا بھر میں قانونی کارروائیوں کے ذریعے قابض اسرائیلی فوجی اور سیاسی رہنماؤں کا تعاقب کرتا ہے تاکہ فلسطینی عوام کے خلاف کیے گئے جنگی جرائم پر انہیں انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔
یہ ادارہ اس معصوم فلسطینی بچی کے نام پر رکھا گیا جو محض 5 برس کی تھی جب قابض اسرائیلی فوج نے 29 جنوری سنہ2024ء کو جنوبی مغربی غزہ میں ایک گاڑی کو نشانہ بنایا، جس میں وہ اور اس کے 6 قریبی رشتہ دار پناہ لیے ہوئے تھے، اور سب شہید ہو گئے۔