غزہ – (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) وزارت صحت غزہ نے اپنے تازہ اعداد و شمار میں بتایا ہے کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران قابض اسرائیل کے وحشیانہ فوجی حملوں میں 69 فلسطینی شہید اور 362 زخمی ہوئے۔ شہداء میں ایک لاش ملبے تلے سے نکالی گئی۔
وزارت صحت کے مطابق گذشتہ ایک دن میں شہید ہونے والوں میں دو ایسے افراد بھی شامل ہیں جنہیں کئی گھنٹوں کی جدوجہد کے بعد ملبے سے نکالا گیا۔ اس عرصے میں زخمی ہونے والے 362 افراد میں بچے، خواتین اور بزرگ شامل ہیں جن کی بڑی تعداد کی حالت تشویشناک ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ صرف امدادی قافلوں اور “لقمہ عیش” یعنی روزی کی تلاش میں نکلنے والے فلسطینیوں کو نشانہ بنانے کے نتیجے میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 29 فلسطینی شہید اور 127 زخمی اسپتالوں میں لائے گئے۔ اس طرح اس جرم کے شکار ہونے والے فلسطینیوں کی مجموعی تعداد بڑھ کر 1,8078 شہداء اور 13,021 سے زائد زخمیوں تک جا پہنچی ہے۔
وزارت صحت نے خبردار کیا کہ اب بھی متعدد لاشیں ملبے تلے اور سڑکوں پر پڑی ہیں جہاں تک ایمبولینس اور سول ڈیفنس کی ٹیمیں قابض اسرائیل کی بلا روک ٹوک بمباری کے باعث پہنچ نہیں پا رہیں۔
اعداد و شمار میں یہ بھی انکشاف کیا گیا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بھوک اور بدترین غذائی قلت کے باعث مزید 5 فلسطینی شہید ہوئے جن میں ایک معصوم بچہ بھی شامل ہے۔ اس طرح غزہ میں بھوک سے ہونے والی اموات کی مجموعی تعداد 222 ہو گئی ہے جن میں 101 بچے شامل ہیں۔
وزارت صحت نے مزید بتایا کہ سنہ2023ء کے 7 اکتوبر سے شروع ہونے والی اس وحشیانہ فوجی جارحیت میں اب تک شہداء کی مجموعی تعداد 61 ہزار 499 ہو چکی ہے جبکہ زخمیوں کی تعداد 1 لاکھ 53 ہزار 575 سے تجاوز کر گئی ہے۔
قابض اسرائیل کی طرف سے 18 مارچ 2025 کو نام نہاد جنگ بندی توڑنے کے بعد سے اب تک 9 ہزار 989 فلسطینی شہید اور 41 ہزار 534 زخمی ہو چکے ہیں۔