Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

غزہ میں امداد کی تقسیم کا نظام قتل گاہ میں بدل چکا ہے:ہیومن رائٹس واچ

غزہ ۔  (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) ہیومن رائٹس واچ نے ایک ہولناک انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں امداد کی تقسیم کا نظام اب باقاعدہ قتل گاہ میں تبدیل ہو چکا ہے، جہاں فاقہ زدہ فلسطینیوں کو کھانے کے حصول کی کوشش میں گولیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

جمعہ کے روز جاری کردہ بیان میں عالمی انسانی حقوق کی اس معتبر تنظیم نے قابض اسرائیل کی طرف سے خوراک کے متلاشی فلسطینی شہریوں کے قتل کو جنگی جرم قرار دیا۔ بیان میں کہا گیا کہ امریکہ کی پشت پناہی سے قابض اسرائیلی فوج اور اس کے ٹھیکیداروں نے غزہ میں امداد کی تقسیم کے لیے جو “نظام” قائم کیا ہے، وہ دراصل ایک ناقص، خطرناک اور جان لیوا عسکری منصوبہ ہے۔

ہیومن رائٹس واچ کے مطابق 27 مئی سے 31 جولائی کے درمیان کم از کم 859 فلسطینی امداد حاصل کرنے کی کوشش کے دوران شہید کیے جا چکے ہیں۔

تنظیم نے واضح کیا کہ غزہ میں تباہ کن انسانی بحران قابض اسرائیل کی جانب سے دانستہ طور پر بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کا براہِ راست نتیجہ ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ قابض اسرائیل کی طرف سے غزہ کے لاکھوں فلسطینیوں کو امداد سے محروم رکھنا نہ صرف انسانیت کے خلاف جرم ہے بلکہ ایک منظم نسل کشی کا مظہر بھی ہے۔

ہیومن رائٹس واچ نے دنیا بھر کے ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ قابض اسرائیل پر بھرپور دباؤ ڈالیں تاکہ غیر قانونی پابندیاں ختم ہوں اور امداد بلا رکاوٹ غزہ پہنچ سکے۔

بیان میں اس بات پر سخت تشویش کا اظہار کیا گیا کہ قابض اسرائیل اور امریکہ کے کنٹرول میں کام کرنے والے امدادی مراکز کے آس پاس نہتے، فاقہ زدہ فلسطینیوں کو مسلسل نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

تنہا جمعرات کے روز ہی قابض اسرائیلی فوج نے وسطی غزہ میں ایک امدادی مرکز کے قریب 16 شہریوں کو شہید اور درجنوں کو زخمی کر دیا۔

حکومتی میڈیا دفتر کی رپورٹ کے مطابق اب تک امدادی مراکز کے قریب شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 1239 ہو چکی ہے، جب کہ زخمیوں کی تعداد 8 ہزار 152 سے تجاوز کر چکی ہے۔

بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں اور متعدد فلاحی اداروں نے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر غزہ کے تمام بارڈر کراسنگ کھولی جائیں، محاصرہ ختم کیا جائے اور ہر قسم کی انسانی امداد بغیر کسی شرط اور تاخیر کے داخل ہونے دی جائے۔

غزہ میں جاری یہ اجتماعی قتل عام، دنیا کے ضمیر کو جھنجھوڑ رہا ہے۔ مگر عالمی طاقتوں کی مجرمانہ خاموشی اس بات کا ثبوت ہے کہ فلسطینیوں کی جان اور خون کی کوئی قیمت نہیں رکھی گئی۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan