بیروت –(مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) قابض اسرائیل کے جنگی طیاروں نے جمعرات کی شام جنوبی لبنان کے مختلف علاقوں کو شدید فضائی حملوں کا نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں خطے میں خوف، تباہی اور آگ کے مناظر بکھر گئے۔
لبنانی سرکاری خبررساں ایجنسی کے مطابق کم از کم 9 فضائی حملے جنوبی لبنان کے علاقوں محمودیہ، خردلی اور مشرقی پہاڑی سلسلے میں واقع محلہ الشعرہ پر کیے گئے۔ اس بمباری میں دھماکوں کی شدت نے زمین ہلا کر رکھ دی، جبکہ مقامی آبادی شدید خوف و ہراس میں مبتلا ہو گئی۔
ایک اور فضائی حملے میں مشرقی پہاڑی سلسلے میں واقع ناصریہ کے علاقے تلہ الصندوق کو نشانہ بنایا گیا۔ پانچواں حملہ بریتال کے پہاڑی علاقے میں کیا گیا، جہاں کئی دنوں سے کشیدگی پائی جا رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق مشرقی پہاڑی سلسلے پر مجموعی طور پر سات فضائی حملے کیے گئے۔ بعد ازاں دو مزید حملے خریبہ اور بریتال کے درمیان واقع جنگلاتی علاقوں پر کیے گئے۔
دوسری جانب قابض اسرائیل کے وزیر دفاع یسرائیل کاٹز نے حسبِ معمول اپنی ریاستی درندگی کو جواز فراہم کرنے کی ناکام کوشش کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ تل ابیب “حزب اللہ کے جنوبی لبنان میں واقع سب سے بڑے میزائل تیاری کے مرکز” کو نشانہ بنا رہا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اس نے حزب اللہ کی مبینہ عسکری تنصیبات اور وہ مقامات جہاں تنظیم دوبارہ سرگرمیاں شروع کرنے کی کوشش کر رہی ہے، پر بھی حملے کرنے کا اعتراف کیا۔
حقیقت یہ ہے کہ یہ فضائی حملے ایک منظم منصوبے کے تحت لبنان کے عوام پر ظلم و جبر مسلط کرنے اور خطے میں ایک نئی جنگ بھڑکانے کی صہیونی سازش کا حصہ ہیں۔ ان حملوں میں شہری علاقوں کو نشانہ بنا کر قابض اسرائیل نے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے کہ وہ نہ صرف فلسطینی عوام کے خلاف بلکہ پورے خطے کے امن کے خلاف خطرناک عزائم رکھتا ہے۔