Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

قابض اسرائیل غزہ میں افراتفری کا خالق اور امداد لوٹنے والے گروہوں کا سرپرست ہے: وزارت داخلہ

غزہ – (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن )  غزہ کی وزارت داخلہ و قومی سلامتی نے ایک اہم بیان میں قابض اسرائیل کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ وہ دانستہ طور پر غزہ میں افراتفری کو فروغ دے رہا ہے۔ اس کا مقصد بین الاقوامی امداد کی منظم ترسیل میں خلل ڈالنا اور فلسطینی عوام کو قحط کے دہانے پر زندہ دفن کرنا ہے۔

وزارت داخلہ کے مطابق قابض اسرائیل منظم حکمت عملی کے تحت ان سکیورٹی اہلکاروں کو نشانہ بنا رہا ہے جو بین الاقوامی اداروں کی زیرنگرانی امدادی قافلوں کو محفوظ طریقے سے ضرورت مندوں تک پہنچانے کی ذمہ داری نبھا رہے ہیں، تاکہ امداد متاثرین تک نہ پہنچ سکے اور غزہ میں انتشار پھیلا رہے۔

وزارت داخلہ نے واضح کیا کہ اس نے پہلے ہی مقامی برادریوں، خاص طور پر قبائل اور خاندانوں کو رضاکارانہ طور پر امدادی قافلوں کی حفاظت کی اجازت دی تھی، تاکہ قابض اسرائیل کو کوئی بہانہ نہ ملے لیکن صہیونی ریاست نے انہی نوجوانوں کو نشانہ بنا کر درجنوں کو شہید کر دیا، جس کے نتیجے میں یہ مثبت مقامی اقدامات بھی متاثر ہو گئے اور عوامی کردار محدود ہو گیا۔

وزارت داخلہ نے اس المناک صورتحال کی مکمل ذمہ داری قابض اسرائیل پر عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ دانستہ طور پر لوٹ مار کرنے والے گروہوں کی سرپرستی کر رہا ہے، جو امدادی ٹرکوں پر قبضہ کر کے نہ صرف بھوکے عوام کو محروم کر رہے ہیں بلکہ قحط کی شدت کو برقرار رکھنے کی صہیونی سازش میں شریک ہیں۔ یہ سب کچھ قابض اسرائیل کے اس واضح منصوبے کا حصہ ہے جس کے ذریعے وہ بھوک کو ایک جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے، اور بین الاقوامی سطح پر اپنی قانونی ذمہ داریوں سے بچنا چاہتا ہے۔

وزارت نے کہا کہ قابض اسرائیل غزہ میں کسی بھی طرح کے نظم و ضبط کو برداشت نہیں کرتا۔ وہ ہر اس اقدام کو ناکام بنانا چاہتا ہے جو عوامی نظم و نسق کے قیام کے لیے کیا جائے، چاہے وہ کسی بھی فریق یا ادارے کی جانب سے ہو۔ یہ سب کچھ اس کی اس سازش کا حصہ ہے جس کے تحت وہ غزہ کو ہمیشہ افرا تفری، بھوک، خوف اور عدم تحفظ میں مبتلا رکھنا چاہتا ہے۔

بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ محدود تعداد میں امدادی ٹرکوں کے داخل ہونے اور ان پر قابض اسرائیل کی سرپرستی میں سرگرم لوٹ مار کرنے والے گروہوں کا کنٹرول، غزہ میں قحط اور تباہی کی اصل صورتحال کو تبدیل نہیں کرتا۔

وزارت داخلہ نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ قابض اسرائیل پر سخت ترین دباؤ ڈالے تاکہ وہ امدادی قافلوں کی سکیورٹی پر مامور مقامی ٹیموں پر حملے بند کرے اور غذائی امداد کی آزادانہ، محفوظ اور بھرپور مقدار میں ترسیل ممکن ہو، بالخصوص اقوام متحدہ کے تجربہ کار اداروں کے ذریعے۔

وزارت نے انکشاف کیا کہ قابض اسرائیل کی جانب سے امدادی قافلوں پر حملے اور لوٹ مار کرنے والے گروہوں کو تقویت دینے کے نتیجے میں ہزاروں شہری سڑکوں پر نکلنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ وہ اپنے بچوں کے لیے خوراک حاصل کرنے کے لیے میلوں کا سفر طے کرتے ہیں، جس دوران بدترین بدنظمی، بھگدڑ اور قابض اسرائیل کے براہ راست حملوں کے نتیجے میں امداد بھی ضائع ہو جاتی ہے اور جانیں بھی چلی جاتی ہیں، جیسا کہ گزشتہ روز شمال، وسط اور جنوبی غزہ میں ہوا۔

وزارت داخلہ نے قابض اسرائیل کی اس جعلی انسانی تنظیم نام نہاد “غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن” کے ذریعے امداد کی تقسیم کے جھوٹے دعووں کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ تنظیم دراصل ایک بدنام زمانہ ادارہ ہے، جسے مشکوک مقاصد کے لیے قائم کیا گیا ہے۔ اس کا مقصد دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنا اور سچ کو چھپانا ہے، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ قابض اسرائیل ان ہی امدادی مراکز کے آس پاس خوراک کے لیے قطار میں لگے فلسطینیوں پر حملے کر کے انہیں شہید کر رہا ہے۔

وزارت نے امداد کی فضائی ترسیل کو بھی خطرناک قرار دیا، جس سے نہ صرف شہریوں کی جانوں کو خطرہ لاحق ہوتا ہے بلکہ پناہ گزینوں کی خیمہ بستیاں بھی متاثر ہوتی ہیں۔ یہ طریقہ افراتفری میں اضافہ کرتا ہے، زخمیوں کا سبب بنتا ہے اور جانی و مالی نقصان کا باعث بنتا ہے۔ قابض اسرائیل اسے ایک انسانی کارنامے کے طور پر پیش کرتا ہے، حالانکہ یہ ایک ظالمانہ مذاق ہے۔

وزارت داخلہ نے اعلان کیا کہ پولیس اور سکیورٹی ادارے ان تمام گروہوں کے خلاف بھرپور ایکشن جاری رکھیں گے جو قابض اسرائیل کے آلہ کار بن کر امدادی ٹرکوں کو لوٹ رہے ہیں۔ انہیں ریاستی مجرم تصور کیا جائے گا اور ان کے خلاف ہنگامی حالات کے تحت سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

آخر میں وزارت داخلہ نے تمام شہریوں سے اپیل کی کہ وہ امدادی قافلوں کے راستوں سے دور رہیں تاکہ ان کی جانوں کا تحفظ ممکن ہو اور قابض اسرائیل کے پھیلائے ہوئے انتشار سے بچا جا سکے۔ اس طرح ایک نیا سماجی نظم قائم ہو سکتا ہے جو قابض اسرائیل کو مجبور کرے کہ وہ امدادی ٹیموں پر حملے روکے اور امداد ضرورت مندوں تک محفوظ اور منظم انداز میں پہنچنے دے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan