Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

امریکی مندوب کو غزہ کے الشفاء ہسپتال کے دورے کی دعوت

غزہ – (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن )  غزہ کی وزارتِ صحت کے ڈائریکٹر جنرل منیر البرش نے بدھ کے روز عالمی برادری اور خصوصاً امریکی نمائندے جیمس ویٹکوف کو جھنجھوڑنے والے الفاظ میں کہا ہے کہ قابض اسرائیل کے ہاتھوں روزانہ کی بنیاد پر فلسطینیوں کی اجتماعی نسل کشی جاری ہے اور 1300 سے زائد فلسطینی شہری قابض فوج کی فائرنگ کا نشانہ بن چکے ہیں، جو صرف انسان دوستانہ امداد حاصل کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔

منیر البرش نے اپنی صحافتی گفتگو میں واضح کیا کہ جس انداز میں انسانی امداد کی تقسیم کی جا رہی ہے، وہ دراصل اجتماعی قتل عام کی صورت اختیار کر چکی ہے۔ قابض اسرائیل امداد کے نام پر ایسی “موت کی گھاٹیاں” بنا چکا ہے جہاں بھوکے اور پیاسے فلسطینی مدد لینے کے لیے پہنچتے ہیں، تو ان پر براہِ راست فائرنگ کر دی جاتی ہے۔

منیر البرش نے اقوام متحدہ کے انسانی امور کے رابطہ کار جیمس ویٹکوف سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر الشفاء ہسپتال کا دورہ کریں تاکہ اس دل دہلا دینے والی انسانی المیے کا مشاہدہ کر سکیں جو ان غلط پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ “ہم موت کا سامنا مختلف محاذوں پر کر رہے ہیں، ایک طرف شدید غذائی قلت اور دوسری طرف قابض اسرائیل کی براہِ راست فائرنگ سے روزانہ کی بنیاد پر قتل عام ہو رہا ہے”۔

البرش نے خبردار کیا کہ غزہ کا انسانی بحران ہر گزرتے دن کے ساتھ خطرناک حد تک بگڑتا جا رہا ہے۔ مسلسل صہیونی محاصرے اور عام شہریوں پر بار بار حملے انسانی بقا کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔

قابض اسرائیل کی صہیونی افواج نے، امریکہ اور یورپی ممالک کی سرپرستی میں، 7 اکتوبر سنہ2023ء سے غزہ کی پٹی پر وحشیانہ حملے شروع کیے، جن کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔ ان حملوں میں ہسپتالوں، عمارتوں، ٹاورز اور رہائشی گھروں کو چن چن کر نشانہ بنایا جا رہا ہے، اور یہ سب کچھ اس وقت ہو رہا ہے جب فلسطینی عوام کو پانی، خوراک، ادویات اور ایندھن جیسی بنیادی ضروریات سے بھی محروم کر دیا گیا ہے۔

فلسطینی اور بین الاقوامی رپورٹوں کے مطابق، قابض اسرائیل کے اس جاری اور سفاکانہ حملے کے نتیجے میں اب تک تقریباً 60 ہزار فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جب کہ 1 لاکھ 45 ہزار سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ لاکھوں فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں، اور غزہ کا بیشتر حصہ ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہو چکا ہے۔ ماہرین اس تباہی کو دوسری جنگ عظیم کے بعد بدترین انسانی المیہ قرار دے چکے ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan