Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

غزہ میں جزوی امداد کی رسائی’ انسانیت کے نام پر دھوکہ، نسل کشی کی پالیسی پر پردہ ڈالنے کی کوشش

غزہ – (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن )غزہ پر مسلط کردہ جنگی محاصرہ اور نسل کشی پانچویں ماہ میں داخل ہو چکے ہیں، لیکن قابض اسرائیلی ریاست تاحال عالمی برادری کو جھوٹ، فریب اور دکھاوے کے ذریعے گمراہ کرنے میں مصروف ہے۔ غزہ میں امداد کی فراہمی کے دعوے زمینی حقائق سے متصادم ہیں۔ فاقہ کشی جاری ہے اور لاکھوں فلسطینی شہری بنیادی ضروریات سے محروم ہیں۔

قابض اسرائیل بین الاقوامی دباؤ کو کم کرنے کے لیے امدادی ٹرکوں کی تصاویر جاری کر رہا ہے، حالانکہ بیشتر امداد اب بھی غزہ کے اندر داخل نہیں ہو سکی۔ فلسطینی ذرائع کے مطابق مصر سے روانہ ہونے والا امدادی قافلہ کرم ابو سالم بارڈر پر رکا ہوا ہے، اور خاص طور پر آٹے سے لدے ٹرکوں کو روک دیا گیا ہے۔ مصری ہلال احمر کے مطابق ’زاد العزہ‘ قافلہ میں 1200 ٹن سے زائد خوراک شامل ہے۔

اردن سے بھی 60 ٹرکوں پر مشتمل قافلہ روانہ ہوا، مگر وہ بھی اسرائیلی رکاوٹوں کی نذر ہو چکا ہے۔ غزہ کے سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ علاقے کو روزانہ کم از کم 600 ٹرکوں کی ضرورت ہے، جبکہ اس وقت “دسیوں ٹرکوں” کی رسائی کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جا رہا ہے، جو نہ صرف ناکافی ہے بلکہ محض ایک میڈیا چال ہے۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، صرف گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 6 افراد فاقہ کشی سے شہید ہوئے، جس کے بعد 7 اکتوبر 2023ء سے اب تک قحط سے شہید ہونے والوں کی تعداد 133 ہو چکی ہے، جن میں 87 بچے شامل ہیں۔

غزہ کی اعلیٰ قبائلی کمیٹی نے امداد کی تقسیم پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ امداد صرف معتبر اداروں جیسے کہ فلسطینی و مصری ہلال احمر، UNRWA اور عالمی خوراک پروگرام کے ذریعے تقسیم کی جائے تاکہ اس کی منصفانہ ترسیل ممکن ہو۔

دوسری جانب، اسرائیل نے متحدہ عرب امارات کے تعاون سے ایک نئی واٹر پائپ لائن کی اجازت دی ہے جو مصر سے جنوبی غزہ کو پانی فراہم کرے گی، حالانکہ اسرائیلی بمباری نے پہلے ہی غزہ کی واٹر تنصیبات کو تباہ کر دیا ہے۔

اس تمام صورتحال میں اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے اقوام متحدہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کو الزام دینا بند کیا جائے اور دعویٰ کیا کہ “امداد کے محفوظ راستے موجود ہیں”، جبکہ عملی طور پر صورتحال اس کے برعکس ہے۔

غزہ آج ایک منظم نسل کشی کا شکار ہے، جس میں صرف ہلاکتیں نہیں بلکہ خوراک، دوا اور پانی کی فراہمی تک کو روک دیا گیا ہے۔ اب تک 204,000 سے زائد فلسطینی شہید یا زخمی ہو چکے ہیں جبکہ ہزاروں لاپتہ اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔

یہ سب کچھ امریکی حمایت سے ہو رہا ہے، جو نہ صرف اقوام متحدہ کی قراردادوں بلکہ عالمی عدالت انصاف کے احکامات کو بھی مسلسل نظرانداز کر رہا ہے۔ عالمی ضمیر کے لیے یہ لمحہ فکریہ ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan