Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

غزہ کی قبائلی کمیٹی نےامداد کا’ایئرڈراپ میکانیزم‘ مسترد ’یہ انسانی وقار سے مذاق ہے‘

غزہ – (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) غزہ کی اعلیٰ قبائلی امور کی کمیٹی نے ایک بیان میں موقف اختیار کرتے ہوئے فضائی راستے سے امداد گرانے کے طریقہ کار کو مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے۔ کمیٹی نے اسے غیر محفوظ، غیر مؤثر اور انسانی وقار کے خلاف قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ بری گزرگاہیں فی الفور کھولی جائیں اور امداد کی منظم، محفوظ اور جامع ترسیل کو یقینی بنایا جائے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کو موصول ہونے والے اپنے بیان میں کمیٹی نے ان فریقین پر حیرت اور افسوس کا اظہار کیا ہے جو ہوائی امداد کو انسانی ہمدردی کا نام دے کر استعمال کر رہے ہیں، جب کہ زمینی حقیقت اس سے یکسر مختلف ہے۔

بیان میں واضح کیا گیا کہ ہوائی امداد کا یہ طریقہ عام شہریوں کی جانوں کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے، کیونکہ ماضی میں امدادی پیکٹوں کے شہریوں کے سروں پر گرنے یا خطرناک علاقوں میں گرانے سے متعدد لوگ شہید اور زخمی ہو چکے ہیں۔

کمیٹی نے دو ٹوک الفاظ میں کہا: “ہم آسمان سے گرنے والے بموں اور بارود سے پہلے ہی برباد ہو چکے ہیں، ہمیں مزید کسی آفت کی ضرورت نہیں۔ اس قسم کی امداد صرف میڈیا کے کیمروں کے لیے ہے، نہ تو بھوک مٹاتی ہے نہ ہی کسی درد کا مداوا کرتی ہے۔”

بیان میں مزید کہا گیا کہ ہوائی امداد کا یہ طریقہ فلسطینی عوام کی بنیادی ضروریات کا عشر عشیر بھی پورا نہیں کرتا، نہ ہی یہ بحران کا کوئی حقیقی حل ہے۔ اس کے برعکس، بعض ممالک اس طریقے کو اپنی شبیہ بہتر بنانے اور دنیا کو دھوکہ دینے کے لیے ایک دکھاوے کے طور پر استعمال کر رہے ہیں، جس کا زمین پر موجود حقیقی المیے سے کوئی تعلق نہیں۔

کمیٹی نے اقوام متحدہ، بین الاقوامی برادری اور تمام انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ فلسطینی انسان کے وقار کا احترام کریں، بری گزرگاہوں کو فوری طور پر کھولنے کے لیے عملی اقدامات کریں اور امداد کی ترسیل کو محفوظ، منظم اور سنجیدہ طریقے سے یقینی بنائیں۔ کمیٹی نے شہریوں کی جانوں سے کھیلنے والی ان “استعراضی امدادی کوششوں” کو انسانیت کے منہ پر طمانچہ قرار دیا۔

بیان کے آخر میں کمیٹی نے قابض اسرائیل اور ان تمام عناصر کو مکمل طور پر ذمہ دار ٹھہرایا ہے جو اس انسانی المیے کو طول دے رہے ہیں، جہاں دو ملین سے زائد فلسطینی غزہ میں بھوک، محاصرے اور وحشیانہ درندگی کے شکنجے میں جکڑے ہوئے ہیں۔

کمیٹی نے واضح کیا کہ گزشتہ دنوں جو امداد پہنچی ہے، وہ نہ صرف ناکافی تھی بلکہ اس نے نہ بھوک مٹائی، نہ شہادتوں کے سلسلے کو روکا۔ ہر دن غزہ میں معصوم شہری صرف اس لیے شہید ہو رہے ہیں کیونکہ ان کے پاس کھانے کو کچھ نہیں۔

کمیٹی نے اپنے موقف کا اختتام ان الفاظ پر کیا کہ “ہمارا عوام کوئی تجربہ گاہ نہیں، نہ ہی آسمان سے امدادی پیکٹ گرا کر ہمیں خوش کیا جا سکتا ہے۔ ہم ایک باعزت قوم ہیں، جو زندگی کا حق رکھتی ہے اور دنیا کو ہماری عزت، صبر اور قربانیوں کے مطابق ہم سے سلوک کرنا ہوگا”۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan