غزہ – (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) غزہ میں مزاحمتی سکیورٹی کے ایک اعلیٰ افسر نے بتایا ہے کہ قابض اسرائیلی قیدیوں کی نگرانی پر مامور تمام یونٹس کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے اور اس حوالے سے مزاحمتی قوتوں نے ایک خصوصی اور حساس پروٹوکول “فوری تصفیے” کو بھی فعال کر دیا ہے۔ تاہم سکیورٹی وجوہات کی بنا پر اس پروٹوکول کی تفصیلات ظاہر نہیں کی گئیں۔
یہ بیان مزاحمتی میڈیا پلیٹ فارم “الحارس” کو دیا گیا، جس میں افسر نے واضح کیا کہ اس اقدام کا مقصد قابض اسرائیل کی ممکنہ خصوصی کارروائیوں سے قبل تیاری کو یقینی بنانا ہے، کیونکہ موجودہ اندازوں کے مطابق قابض ریاست کی جانب سے غزہ میں موجود اپنے قیدیوں کو چھڑانے کے لیے کسی بھی وقت اچانک کارروائی کی جا سکتی ہے۔
سکیورٹی افسر نے عوام الناس سے اپیل کی کہ وہ کسی بھی مشتبہ حرکت یا شخص یا گاڑی کو فوری طور پر متعلقہ حکام کو رپورٹ کریں تاکہ دشمن کی کسی بھی مذموم کوشش کو بروقت ناکام بنایا جا سکے۔
یاد رہے کہ سات اکتوبر سنہ2023ء سے قابض اسرائیل نے امریکہ کی کھلی سرپرستی میں غزہ کی مظلوم آبادی پر ایک سفاکانہ نسل کش جنگ مسلط کر رکھی ہے۔ اس وحشیانہ جارحیت کے نتیجے میں اب تک دو لاکھ دو ہزار سے زائد فلسطینی شہید یا زخمی ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور معصوم بچوں کی ہے۔ اس کے علاوہ نو ہزار سے زائد افراد لاپتہ ہیں جن کا تاحال کوئی سراغ نہیں۔ لاکھوں فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں، جبکہ بھوک اور قحط سے اب تک بڑی تعداد میں جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔