Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

غزہ کے بھوکے عوام کو بچانے کے لیے پابندیاں ختم کی جائیں، راستے کھولے جائیں:حماس

دوحہ – (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے عرب ممالک اور عالم اسلام سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر قابض اسرائیل کی طرف سے غزہ پر مسلط کردہ ناکہ بندی کو توڑنے کے لیے عملی اقدامات کریں، سرحدی راستے کھولے جائیں اور بھوک سے مرتے فلسطینی عوام کے لیے امدادی سامان پہنچایا جائے۔

منگل کو جاری کردہ ایک بیان میں حماس نے کہا ہے کہ “ہمارے فلسطینی عوام بھوک سے مر رہے ہیں، اب وقت آ گیا ہے کہ زنجیریں توڑی جائیں، گذرگاہیں کھولی جائیں اور بھوکے عوام کو فوری ریلیف دیا جائے۔”

بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ دو ملین سے زائد فلسطینی ایک ایسی انسانی تباہی سے گزر رہے ہیں جس کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی۔

حماس نے عرب اور اسلامی دنیا کی سرکاری خاموشی پر حیرت اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ “موجودہ ردعمل اس المیے کی سنگینی کے مطابق نہیں۔”

جماعت نے مزید کہا کہ “امت کے حکمرانوں کی مکمل خاموشی جنگی مجرم بنجمن نیتن یاہو کو بھوک اور نسل کشی کی اپنی مجرمانہ پالیسیوں کو جاری رکھنے کی ہمت دے رہی ہے۔”

حماس نے امدادی بحران کی طرف بھی توجہ دلائی کہ “جبکہ ہزاروں امدادی ٹرک رفح بارڈر کے مصری جانب کھڑے ہیں، ہماری مظلوم عوام فاقہ کشی کا شکار ہے۔”

انہوں نے عرب اسلامی سربراہی اجلاس ریاض میں ہونے والے فیصلوں پر عمل درآمد نہ ہونے پر افسوس کا اظہار کیا اور زور دیا کہ دباؤ کے تمام ذرائع استعمال کرتے ہوئے ناکہ بندی کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔

حماس نے عرب اور اسلامی ملکوں سے یہ مطالبہ بھی کیا کہ وہ قابض فاشسٹ ریاست سے ہر قسم کے تعلقات ختم کریں، سفارت خانے بند کریں، صہیونی سفیروں کو ملک بدر کریں اور ہر قسم کے معمول کے تعلقات کو منسوخ کر کے اس مجرم ریاست کا بائیکاٹ کریں، اسے عالمی سطح پر تنہا کریں اور اسے فلسطینی عوام پر مظالم بند کرنے پر مجبور کریں۔

یہ بیان عرب لیگ کے ایک اعلامیے کے بعد جاری کیا گیا جس میں عالمی برادری خصوصاً امریکہ سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ قابض اسرائیل پر دباؤ ڈالے تاکہ تمام گذرگاہیں فوری طور پر کھولی جائیں اور انسانی و طبی امداد فوری طور پر پہنچائی جا سکے، ہزاروں بچوں، عورتوں اور بزرگوں کو موت کے دہانے سے بچایا جا سکے اور غزہ میں فلسطینی قوم کے خلاف جاری نسل کشی کو فوری اور غیر مشروط طور پر روکا جائے۔

قابض اسرائیل نے امریکہ کی مکمل پشت پناہی کے ساتھ 7 اکتوبر سنہ 2023ء سے غزہ میں وحشیانہ نسل کشی کا آغاز کر رکھا ہے، جس میں منظم طریقے سے قتل، بھوک، تباہی اور جبری بے دخلی شامل ہیں۔

اس نسل کشی کے نتیجے میں اب تک دو لاکھ سے زائد فلسطینی شہید یا زخمی ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے۔
گیارہ ہزار سے زائد افراد لاپتہ ہیں، جبکہ لاکھوں فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں اور قحط نے بچوں سمیت بے شمار جانیں نگل لی ہیں۔
غزہ کے چپے چپے پر تباہی کا راج ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan