Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

قابض اسرائیل کی بھوک مسلط کرنے والی جنگ، ایک اور معصوم شیرخوار کی جان نگل گئی

غزہ – (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) غزہ پر قابض اسرائیل کی مسلط کردہ وحشیانہ محاصرے کی پالیسی اور انسانیت سوز بھوک کی جنگ ایک اور معصوم جان نگل گئی۔ جمعرات کی دوپہر، شہر غزہ کے علاقے الزيتون کا ایک ننھا بچہ، زین احمد الدریمیلی، خوراک کی کمی اور بھوک کا شکار ہو کر شہادت کے درجے پر فائز ہو گیا۔

یہ خبر صرف ایک معصوم کی موت نہیں بلکہ پوری دنیا کے ضمیر پر ایک سوالیہ نشان ہے۔ زین کی شہادت، دراصل اس اجتماعی نسل کشی کا ایک اور باب ہے جو قابض اسرائیل نے غزہ کے نہتے اور محصور عوام پر مسلط کر رکھی ہے۔

وزارتِ صحت کی یونٹ برائے صحت معلومات کے سربراہ زاہر الوحیدی کے مطابق، اب تک غذائی قلت اور دوا کی کمی کے باعث غزہ میں 67 معصوم بچے جامِ شہادت نوش کر چکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ صرف مارچ سنہ 2025ء سے اب تک 10 سے زائد بچے بھوک اور دواؤں کے فقدان کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں، اور سینکڑوں ایسے بچے ہیں جن کی زندگیاں موت کے دہانے پر کھڑی ہیں۔

غزہ کے اسپتالوں میں خدمات انجام دینے والے ڈاکٹرز خبردار کر رہے ہیں کہ سینکڑوں شیر خوار بچے شدید خطرے میں ہیں، کیونکہ قابض اسرائیل کی جانب سے مسلسل عائد پابندیوں کے باعث بچوں کا دودھ اور دیگر ضروری ادویات علاقے میں دستیاب نہیں۔ ان بچوں کو مطلوبہ طبی نگہداشت بھی میسر نہیں، جس کی وہ اس مہلک جنگ میں اشد ضرورت رکھتے ہیں۔

طبی ماہرین، انسانی حقوق کی تنظیمیں اور بین الاقوامی ادارے بارہا اس صورتحال پر خبردار کر چکے ہیں، مگر عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی نے اسرائیلی پالیسی کو مزید بے لگام کر دیا ہے۔

قابض اسرائیلی حکومت نے 2 مارچ سے تمام سرحدی راستے بند کر رکھے ہیں، اور کسی بھی قسم کی خوراک یا دوا غزہ میں داخل ہونے نہیں دی جا رہی۔ اقوامِ متحدہ کی حالیہ رپورٹس کے مطابق غزہ مکمل قحط کے دہانے پر پہنچ چکا ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan