غزہ –(مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) قابض اسرائیلی فوج نے ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک اور فلسطینی صحافی کو شہید کر دیا۔ اتوار کی شام اسرائیلی جارحیت کا نشانہ بننے والے فلسطینی صحافی فادی خلیفہ شہادت کے عظیم مرتبے پر فائز ہو گئے۔ وہ غزہ کے جنوب مشرقی علاقے الزیتون میں اپنے تباہ حال گھر کا جائزہ لے رہے تھے کہ صہیونی بمباری نے ان کی زندگی کا چراغ گل کر دیا۔
قابض اسرائیل کی یہ بزدلانہ کارروائی گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران غزہ میں صحافیوں کو نشانہ بنانے کا دوسرا واقعہ ہے۔ اس سے قبل اتوار کی صبح صحافی حسام صالح العدلونی، ان کی اہلیہ اور تین معصوم بچوں کو شمالی خان یونس میں صہیونی بمباری کے ذریعے شہید کر دیا گیا۔
فادی خلیفہ کی شہادت کے ساتھ ہی 7 اکتوبر 2023ء سے اب تک قابض اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینی صحافیوں کی تعداد 231 ہو چکی ہے، جب کہ سینکڑوں صحافی یا تو زخمی ہو کر مستقل معذوری کا شکار ہو چکے ہیں یا شدید صدمے کی حالت میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
یہ تسلسل کے ساتھ جاری قتل و غارت، قابض اسرائیل کی اُس اجتماعی نسل کشی کا حصہ ہے جس کا ہدف صرف فلسطینیوں کی سرزمین نہیں، بلکہ ان کی آواز، تصویر اور قلم بھی ہے۔
غزہ پر جاری اسرائیلی حملے ہر دن، ہر رات، ہر لمحے کو خون میں رنگ رہے ہیں۔ صرف اتوار کے روز ہی صہیونی بمباری کے نتیجے میں 92 بے گناہ فلسطینی شہری شہید ہو چکے ہیں، جن میں سے 52 افراد کا تعلق وسطی اور جنوبی غزہ سے ہے۔
قابض اسرائیل نے ان حملوں میں سکولوں، ہسپتالوں، پناہ گاہوں اور رہائشی گھروں کو بلاامتیاز نشانہ بنایا ہے، اور یہ تمام مظالم عالمی خاموشی اور امریکی پشت پناہی کے سائے تلے جاری ہیں۔