Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

حماس نے غزہ سے اسرائیلی انخلاء اور جنگ بندی کے عزم کے ساتھ 10 قیدیوں کی رہائی کی منظوری دےدی

غزہ –  (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے سینئر رہنما طاہر النونو نے اعلان کیا ہے کہ غاصب قابض اسرائیل کے دس قیدیوں کو غزہ میں رہا کرنے کی منظوری دی گئی ہے، تاکہ انسانی امداد کی روانی کو یقینی بنایا جا سکے اور قابض دشمن کی درندگی کو روکا جا سکے۔

طاہر النونو نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ حماس قطر میں جاری مذاکرات میں انتہائی لچک کا مظاہرہ کر رہی ہے اور ثالثوں کے ساتھ مکمل تعاون کر رہی ہے، اگرچہ یہ مذاکرات شدید چیلنجز کا سامنا کر رہے ہیں۔

النونو نے واضح کیا کہ حماس کا موقف ہر حال میں واضح اور مستحکم ہے، اور کسی بھی معاہدے کی بنیاد قابض اسرائیل کا غزہ سے مکمل انخلاء اور جامع جنگ بندی ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ عالمی ضمانتیں ناگزیر ہیں، اور خاص طور پر امریکہ کے پاس قابض اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کی حقیقی طاقت موجود ہے—بشرطیکہ وہاں سیاسی ارادہ پایا جائے۔

النونو نے کہا کہ جنگ بندی کا نفاذ صرف امریکہ کی سیاسی مرضی سے ممکن ہے، کیونکہ امریکہ ہی قابض اسرائیل کو سیاسی، میڈیا اور دیگر ہر سطح پر تحفظ فراہم کر رہا ہے تاکہ یہ جنگ جاری رہ سکے۔

حماس کے مؤقف کے مطابق، مذاکرات کا مرکزی نقطہ فلسطینی عوام کے بنیادی حقوق اور اُن کے اعلیٰ قومی اہداف ہیں، جو ہر فیصلے اور مفاہمت کی بنیاد بنتے ہیں۔

النونو نے بتایا کہ انسانی المیے کو روکنے اور فلسطینیوں کو عزت و وقار کے ساتھ امداد کی فراہمی کے لیے حماس نے مذاکرات میں مثبت لچک کا مظاہرہ کیا ہے، تاکہ اس درندگی کا خاتمہ ممکن بنایا جا سکے۔

مذاکرات میں دو اہم مسائل زیر بحث ہیں:

  1. انسانی امداد کی مکمل آزادی، بغیر کسی صہیونی مداخلت کے، تاکہ فلسطینیوں کی تذلیل اور جبری نقل مکانی کا سد باب ہو سکے۔

  2. قابض فوج کی ابتدائی انخلاء لائن، جو فلسطینیوں کی زندگی اور مستقبل کو متاثر کیے بغیر دوسرے مرحلے کی بات چیت کے لیے فضا ہموار کرے۔

النونو نے واضح طور پر کہا کہ جنگ بندی اور قابض اسرائیل کا مکمل انخلاء حماس کے کسی بھی معاہدے کی بنیادی شرائط ہیں۔

ان کے مطابق، ابتدائی معاہدہ 60 دنوں پر مشتمل ہوگا، جس دوران مکمل جنگ بندی اور فوجی انخلاء عمل میں آئے گا، جو جامع معاہدے کی راہ ہموار کرے گا۔

یہ مذاکرات قطر کے دارالحکومت دوحہ میں حماس اور قابض اسرائیل کے درمیان غیر مستقیم طریقے سے جاری ہیں، جن کا مقصد اکتوبر 2023ء سے جاری خون ریزی کا خاتمہ ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan