صنعاء – (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) یمن کی مسلح افواج کے ترجمان بریگیڈیئر یحییٰ سریع نے بتایا ہے کہ یمنی بحریہ نے بحیرہ احمر میں ایک ایسے جہاز کو نشانہ بنایا ہے جو قابض اسرائیل کی بندرگاہ ام الرشراش (ایلات) کی جانب جا رہا تھا۔
یحییٰ سریع نے مرکز اطلاعات فلسطین کو دیے گئے بیان میں واضح کیا کہ یمنی بحریہ نے “اترنتی سی” نامی جہاز کو ڈرون کشتی، کروز میزائلوں اور بیلسٹک میزائلوں سے نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں جہاز مکمل طور پر تباہ ہو کر ڈوب گیا۔
ترجمان نے بتایا کہ نشانہ بننے والے جہاز کے عملے کو بچا لیا گیا ہے، انہیں طبی امداد فراہم کر کے محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ کارروائی آڈیو اور ویڈیو ثبوتوں کے ساتھ مکمل طور پر دستاویزی شکل میں محفوظ ہے۔
یحییٰ سریع نے کہا کہ یہ کارروائی اُس وقت کی گئی جب متعلقہ کمپنی اور جہاز نے قابض اسرائیل کی بندرگاہ ام الرشراش کے ساتھ اپنے تجارتی تعلقات دوبارہ بحال کیے تھے۔
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ یمنی بحریہ نے اس جہاز کو بارہا خبردار کیا تھا، لیکن اس نے ان انتباہات کو نظرانداز کیا، جس کے بعد یہ کارروائی ناگزیر ہو گئی۔
یحییٰ سریع نے واضح کیا کہ یمنی مسلح افواج بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں قابض اسرائیل کی سمندری نقل و حرکت کو مکمل طور پر روکنے کے عزم پر قائم و دائم ہیں۔
یہ کارروائی گزشتہ ایک ہفتے کے دوران یمنی فوج کی جانب سے بحیرہ احمر میں قابض اسرائیل کے دوسرے جہاز کو مکمل طور پر تباہ کرنے کی مثال ہے، جو دشمن کے سمندری راستے بند کرنے کے واضح اور سنجیدہ پیغام کی حیثیت رکھتی ہے۔