Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

یہودا گلیک کی قبلہ اول میں دراندازی، انتہائی خطرناک اشتعال انگیزی قرار

مقبوضہ بیت المقدس   (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) القدس کی گورنری نے اشتعال انگیز واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ قابض اسرائیلی ریاست کے ایک انتہاپسند اور سابق رکن کنیسٹ، یہودی ربی یہودا گلیک نے مسجد اقصیٰ کے اندر قبہ الصخرہ کے صحن میں داخل ہو کر تلمودی خرافات پر مبنی وضاحتیں پیش کیں اور اپنے ہمراہ آئے وفد کو جھوٹی مذہبی کہانیاں سنائیں۔

محافظہ القدس کے مطابق یہودا گلیک قابض اسرائیل کے مذہبی انتہا پسند حلقوں کا نمایاں ترین چہرہ ہے، جو بارہا مسجد اقصیٰ پر یہودی تسلط کا مطالبہ کرتا رہا ہے اور اس مقدس مقام میں داخل ہونے، اسے ناپاک کرنے اور توراتی رسومات کے نفاذ کی منظم مہمات چلاتا ہے۔

یہ دراندازی اس وقت ہوئی جب ماہ جولائی کے آغاز سے مسجد اقصیٰ کے صحنوں میں اسرائیلی انتہا پسندی کے حملے شدید تر ہوتے جا رہے ہیں۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ ماہ جولائی کے صرف ابتدائی پانچ دنوں میں مسجد اقصیٰ کے اندر قابض اسرائیلی پولیس کی سرپرستی میں چھ صہیونی شادی کی تقریبات منعقد ہوئیں جن میں گانے، تالیاں، اجتماعی رقص اور خوشی کی رسمیں انجام دی گئیں۔ ان تمام حرکات کی منظوری بنجمن نیتن یاھو کی فاشسٹ حکومت کے شدت پسند وزیر برائے قومی سکیورٹی ایتمار بن گویر نے دی، جنہوں نے احکامات جاری کیے کہ یہودی انتہاپسند اپنی رسومات مسجد اقصیٰ کے کسی بھی حصے میں انجام دے سکتے ہیں۔

القدس گورنری نے بتایا کہ حالیہ دنوں میں صہیونی دراندازی کا دائرہ کار مزید بڑھ گیا ہے۔ درانداز مغربی بائیکہ کی مزید سیڑھیاں چڑھنے لگے ہیں اور ان کی آوازیں قبہ الصخرہ کے انتہائی قریب سنی گئیں۔ یہ سب کچھ بتدریج ہوا۔ پہلے یہ لوگ صرف باب السلسلہ سے گزر کر جاتے تھے، پھر قايتبای کے سبیل پر رکتے، وہاں سے پانی پیتے اور اب وہ مسجد کے اندر زیادہ گہرائی تک پہنچنے لگے ہیں۔

کل منگل کو قابض اسرائیلی فوج نے باب المغاربہ بند کیا تاکہ 208 انتہاپسند یہودی، اور مزید 100 سیاحتی لبادے میں آنے والوں کو مسجد میں داخل کروایا جا سکے۔ محافظہ القدس نے انکشاف کیا کہ سنہ2025ء کے آغاز سے اب تک 33,634 صہیونی مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کر چکے ہیں، جو صریحاً ناقابل برداشت اشتعال انگیزی ہے۔

مزید بتایا گیا کہ رواں سال مسجد اقصیٰ میں ایسے مذہبی مظالم انجام دیے گئے جن کی مثال ماضی میں نہیں ملتی۔ قابض صہیونی ایک “قربانی کا جانور” مسجد کے اندر لانے لگے تھے تاکہ وہاں اسے ذبح کیا جائے، مگر مسجد کے چوکنا محافظوں نے ان کی یہ سازش ناکام بنا دی۔ اس کے علاوہ قبة الصخرة کے قریب خون آلود گوشت لایا گیا، قابض اسرائیل کا پرچم مسجد کے صحنوں میں لہرایا گیا اور مذہبی تہوار منائے گئے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan