قابض اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کے شہر طولکرم میں ایک مقامی فلسطینی تاجر کی جوان بیٹی کو گرفتار کرکے اس کا ذاتی کمپیوٹر قبضے میں لے لیا ہے۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے ذرائع کے مطابق قابض اسرائیلی فوج نے جمعہ کےروز طولکرم میں گھر گھر تلاشی کے دوران مقامی تاجر علی الددو کے گھر پر دھاوا بولا، قابض فوج نے گھر میں داخل ہو کرعلی الددو کے اہل خانہ کو زد و کوب کیا اور اس کی بائیس سالہ بیٹی مسماۃ یاسمین کو گرفتار کر لیا۔ گرفتاری کے ساتھ ہی قابض فوج نے یاسمین کے زیراستعمال اس کا ذاتی کمپیوٹر بھی قبضے میں لے لیا۔ گرفتاری کے بعد اسے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے دو روز قبل مغویہ کے بھائی ضیاء علی الددو کو اردن سے واپسی پر”الکرامہ” گذرگاہ سے گرفتار کیا تھا۔ واضح رہے کہ علی الددو طولکرم میں قالینوں کے ایک بڑے تاجر ہیں۔ سال 2007ء میں غزہ میں فتح کے تخریب کاروں کو حماس کی حکومت کی جانب سے شہر سے نکال دیے جانے کے بعد علی الددو کے طولکرم میں کارپٹ شو روم کو تخریب کاروں نے نذرآتش کر دیا تھا۔ جبکہ ان کے بیٹوں اور اہل خانہ کو اسرائیلی فوج اور عباس ملیشیا کی طرف سے مسلسل دھمکیوں کا سامنا رہا ہے۔