لبنان نے اسرائیلی وزیر برائے لوکل گورنمنٹ عوزی لنڈاوا کی طرف سے بحر متوسط کے مشرق میں عالمی سمندری حدود میں زیر سمندر قدرتی گیس کےذخائر پر بزور قوت قبضے کی دھمکیوں کو مسترد کر دیا ہے۔ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ نقشے کے مطابق لبنان اور اسرائیل کے درمیان سمندری حدود میں گیس اور تیل کے ذخائر اس کے زیر کنٹرول سمندری حدود میں ہیں، جس پر اس کا حق ہے۔ لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری نے جمعہ کے روز اپنے ایک بیان میں کہا کہ زیرسمندر قدتی گیس اور تیل کی دولت اسے استفادہ کرنا لبنان کا حق ہے اور لبنان اپنا یہ حق کسی کو نہیں دے گا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی دھمکیوں کا واحد حل یہ ہے کہ زیر سمندر قدرتی گیس اور تیل ذخائر کے حصول پر کام شروع کر دیا جائے۔ لبنانی اسپیکر نے مزید کہا کہ عالمی پانی میں تیل اور گیس کی تلاش اور تلاش شدہ ذخائر سے استفادہ کرنے کے لیے مختلف کمپنیوں کو ٹھیکے جاری کرنے کا عمل شروع ہو چکا ہے اور اسرائیلی دھمکیوں کے بعد اس میں تیزی لائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل لبنان کے قریب عالمی سمندری حدود میں موجود قدرتی وسائل کے ذخائر کے بارے میں اختیار کردہ موقف جہالت اور لاعلمی پر مبنی ہے اور اسرائیل نے عالمی سمندری حدود کے جو نقشے تیار کر رکھے ہیں اس میں لبنانی سمندری حدود کو بھی اپنی حدود میں شامل کیا ہے۔ نبیہ بری نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ عالمی سمندری حدود میں تیل اور گیس کے ذخائر کو نکالنے کے لیے کوششیں تیز کریں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اسرائیل زیر سمندر قدرتی گیس کے ذخائر پرقبضہ کر سکتا ہے۔ دوسری جانب قدرتی وسائل اور تیل تنصیبات کے ڈائریکٹر جنرل سرکیس حلیس نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ زیرسمندر قدرتی گیس اور تیل کے ذخائر پر قبضے کی صہیونی دھمکیوں کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں اور ان دھمکیوں کا بھرپور جواب دیں گے۔ واضح رہے کہ لبنان میں تیل اور گیس کی تلاش میں سرگرم “نوبل انرجی کمپنی” نے رواں ماہ کے شروع میں انکشاف کیا تھا کہ بحر متوسط میں لبنانی حدود کے قریب زیرسمندر قدرتی گیس کے 122 ٹریلن مکعب فٹ گیس اور ایک اعشاریہ سات ارب بیرل تیل کے ذخائر موجود ہیں۔