Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

جون میں غزہ کے محاذ پر قابض اسرائیل کو بھاری جانی نقصان، 20 صہیونی جھنم واصل

مقبوضہ بیت المقدس (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) قابض اسرائیلی فوج کو سنہ2025ء کے جون کے مہینے میں فلسطینی مزاحمت کے ہاتھوں شدید جانی نقصان اٹھانا پڑا، جو اس سال کے دوران غزہ میں سب سے زیادہ جانی نقصان ہے۔ صہیونی اخبار “یدیعوت احرونوت” کے مطابق جون میں اسرائیلی فوج کے کم از کم 20 افسر اور فوجی ہلاک ہوئے، جن میں سے 15 صرف 24 جون کو خان یونس میں مزاحمتی کارروائیوں کے دوران مارے گئے۔

اگرچہ قابض اسرائیلی فوج کے سربراہ ایال زامیر نے دعویٰ کیا تھا کہ اُن کی افواج اپنے اہداف کے قریب پہنچ چکی ہیں، مگر زمینی حقائق اس کے برعکس ہیں۔ غزہ میں صہیونی افواج کو سخت مزاحمت کا سامنا ہے اور فلسطینی مزاحمت نے انہیں ہلا کر رکھ دیا ہے۔ جارحیت کے دوران قابض فوج کو نہ صرف پیچیدہ حملوں کا سامنا رہا بلکہ مزاحمتی قوتوں کی منفرد اور منظم کارروائیوں نے اسے بھاری جانی نقصان سے دوچار کیا، جس پر خود اسرائیلی فوج اور اس کا سماج حیرت اور صدمے میں ہے۔

حالیہ پیش رفت میں، منگل کو قابض اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ اس نے 98 ویں ڈویژن کو دوبارہ غزہ میں تعینات کر دیا ہے، جو کئی ماہ قبل واپس بلالی گئی تھی۔ بیان کے مطابق، یہ ڈویژن اب غزہ شہر میں 162 ویں ڈویژن کے ساتھ مل کر کارروائیاں انجام دے رہی ہے۔ مزید برآں، قابض فوج نے ناحال بریگیڈ اور 98 ویں کمانڈو یونٹ کو شمالی غزہ کی طرف بھیجا ہے، جہاں وہ پہلے جنوبی حصے میں تعینات تھیں۔ یہ سب کچھ صہیونی آپریشن “عربات جدعون” کے تحت کیا جا رہا ہے۔

اسرائیلی چینل 14 کے مطابق، قابض فوج کی یہ کمک شمالی غزہ کے علاقوں جبالیا اور الشجاعیہ میں جارحیت میں شدت لانے کے لیے کی گئی ہے۔ ان علاقوں میں مسلسل فضائی حملے کیے جا رہے ہیں اور شہریوں کو انخلا کے لیے سخت دھمکیاں دی جا رہی ہیں، جس سے مقامی آبادی شدید خوف، بے یقینی اور پریشانی کا شکار ہے۔

دوسری جانب، حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے اعلان کیا ہے کہ اس نے خان یونس کے شمال میں موجود قابض فوج کی مشینری پر حملہ کرتے ہوئے “نیر اسحاق” اور “مفتاحیم” نامی صہیونی بستیوں پر Q20 طرز کے میزائل داغے ہیں۔ یہ کاروائی اس بات کا ثبوت ہے کہ مسلسل بمباری، محاصرے اور نسل کشی کے باوجود فلسطینی مزاحمت اپنی عسکری صلاحیتوں کو برقرار رکھے ہوئے ہے اور قابض دشمن کو منہ توڑ جواب دے رہی ہے۔

قابض اسرائیلی ذرائع کے مطابق، فی الوقت اسرائیلی فوج غزہ میں پانچ محاذوں پر کارروائیاں انجام دے رہی ہے: رفح کے جنوبی علاقے میں 143 ویں ڈویژن، خان یونس میں 36 ویں ڈویژن، وسطی غزہ میں 99 ویں ڈویژن، جب کہ 98 ویں اور 162 ویں ڈویژن غزہ شہر اور شمالی علاقوں میں تعینات ہیں۔

ادھر حالیہ دنوں میں قابض اسرائیل کے اندرونی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ صہیونی عسکری اور سیاسی قیادت کے درمیان غزہ میں جاری جارحیت کے مستقبل پر شدید اختلافات پائے جاتے ہیں۔ کچھ حلقے مکمل کنٹرول کے لیے لڑائی جاری رکھنے پر زور دے رہے ہیں، جبکہ دوسرے گروہ قیدیوں کے تبادلے اور جنگ کے خاتمے کے لیے معاہدے کی راہ اپنانے کے خواہاں ہیں۔

یہ سب ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب غزہ کے نہتے شہری مسلسل بمباری، قتل عام، قحط، بے گھری اور ہسپتالوں کی تباہی جیسے سنگین مظالم کا سامنا کر رہے ہیں، اور بین الاقوامی برادری کی خاموشی نے ان کی مصیبتوں میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ فلسطینی عوام اپنے وطن، اپنے بچوں اور اپنی شناخت کی حفاظت کے لیے جانوں کے نذرانے دے رہے ہیں اور مزاحمت کے ذریعے دنیا کو بتا رہے ہیں کہ وہ کبھی بھی قابض اسرائیل کی غلامی قبول نہیں کریں گے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan