Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

قابض اسرائیل کے عقوبت خانوں سے 15 فلسطینی رہا، درجنوں اب بھی لاپتہ

دیر البلح  (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) قابض اسرائیلی فوج نے منگل کی شام کو غزہ کی پٹی سے تعلق رکھنے والے 15 فلسطینیوں کو اپنے ظالمانہ عقوبت خانوں سے رہا کر دیا، جنہیں جاری زمینی اور عسکری جارحیت کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق یہ تمام فلسطینی اس وقت وسطی غزہ کے شہر دیر البلح میں واقع “شہدائے اقصیٰ ہسپتال” منتقل کیے گئے ہیں۔

یہ منتقلی بین الاقوامی تنظیم “ریڈ کراس” کی نگرانی میں عمل میں آئی، جس نے قابض اسرائیلی چیک پوسٹ سے رہائی کے بعد ان تمام فلسطینیوں کو ہسپتال پہنچایا۔

اس حوالے سے انسانی حقوق کی تنظیم “اطلاع اسیران” نے بتایا کہ رہائی پانے والوں میں شمالی غزہ کے علاقے بیت لاہیا سے تعلق رکھنے والے تین اسیران شامل ہیں:

فادی رمزی عیسی الحبل (35 سال)، جو سدی تیمان جیل میں قید تھے کی رہائی عمل میں لائی گئی ہے۔
خالد ابراہیم محمود ابو سیف (45 سال)، جو قابض اسرائیل کی سول انتظامیہ کی چیک پوسٹ سے گرفتار کیے گئے اور عوفر جیل میں قید تھے
فضل عبد احمد البدی (55 سال) انہیں بھی سول انتظامیہ کی چیک پوسٹ سے گرفتار کیا گیا تھا اور سدی تیمان جیل میں رکھا گیا

سلیم حمادہ سلیم الدیری (عمر22 سال) اور حکم نبيل عبد الحميد فلفل (عمر 20 سال) کو غزہ کے محلہ صبرہ سے گرفتار کیا گیا تھا اور سدی تیمان جیل میں رکھا گیا
ابراہیم عماد خلیل مقاط (عمر33 سال) اور محمود حسن محمد مقاط (عمر33 سال) کو مقبوضہ فلسطین کے اندر سے گرفتار کیا گیا اور نفحہ جیل میں قید کیا گیا

خان یونس سے تعلق رکھنے والے محمد سلیمان خلیل ابو سرحان (عمر47 سال) کو سول انتظامیہ کے چیک پوسٹ سے گرفتار کیا گیا تھا اور سدی تیمان جیل میں قید تھے۔

دیر البلح کے طارق سعید محمد مشعل کو مقبوضہ اندرونی علاقوں سے گرفتار کیا گیا۔ نزار خلیل محمد ابو سمک (عمر64 سال) کو حیفا سے گرفتار کر کے سلمون جیل میں رکھا گیا۔

جبالیہ سے تعلق رکھنے والے چار اسیران بھی رہائی پانے والوں میں شامل ہیں:

علی نافذ محمد ناصر (عمر35 سال) جنہیں قابض اسرائیل نے اندرونی علاقوں سے گرفتار کیا
احمد حسن احمد المقید (عمر32 سال)، جبالیہ سے تعلق، سول انتظامیہ کی چیک پوسٹ سے گرفتار
عبد الحکیم فايز ابو حبل (عمر45 سال) بھی وہیں سے گرفتار کر کے صدی تیمن جیل میں رکھا گیا
محمد خلیل حسن شعبان (عمر33 سال) کو اندرونی علاقوں سے گرفتار کیا گیا اور جلبوع جیل میں قید رکھا گیا

قابض اسرائیل کی طرف سے اب بھی سینکڑوں فلسطینیوں کو جبری گمشدگی کی پالیسی کے تحت غائب رکھا گیا ہے۔ ان میں اکثریت ان کی ہے جنہیں غزہ کی موجودہ نسل کشی کے دوران گرفتار کیا گیا۔ قابض اسرائیل کی جیل انتظامیہ کے مطابق ایسے اسیران کی تعداد 1846 ہے، جنہیں وہ “غیر قانونی جنگجو” قرار دے کر ہر قسم کے قانونی تحفظ سے محروم رکھتی ہے۔ ان میں ایک خاتون اسیرہ، “سہام ابو سالم” کی شناخت کی گئی ہے، باقی سب لاپتا ہیں۔

سرکاری فلسطینی اعداد و شمار کے مطابق، نسل کشی کے آغاز سے اب تک غزہ کے کم از کم 44 اسیران شہید ہو چکے ہیں۔ جبکہ مجموعی طور پر 69 اسیران کی شہادت کی شناخت کی جا چکی ہے، جن میں سے اکثریت کا تعلق غزہ سے ہے۔ تاہم اب بھی کئی اسیران کے بارے میں کوئی معلومات دستیاب نہیں، وہ قابض اسرائیل کی درندگی کا شکار بن کر جبری گمشدگی کی تاریکی میں کھو چکے ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan