Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

غزہ میں نسل کشی پر برطانیہ پر قابض اسرائیل کی حمایت کا الزام

لندن  (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) متعدد بین الاقوامی اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے برطانیہ کی سپریم کورٹ کے اس فیصلے پر شدید تنقید کی ہے جس میں عدالت نے کہا کہ قابض اسرائیل کو اسلحہ کی فروخت کے خلاف حکومت کے خلاف دائر درخواست عدالت کے دائرہ اختیار میں نہیں آتی۔

یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب انسانی حقوق کی مختلف تنظیموں نے برطانوی حکومت کے خلاف یہ موقف اپنایا کہ وہ ایک ایسی ریاست کو اسلحہ فروخت کر رہی ہے جو فلسطینیوں کی نسل کشی میں ملوث ہے۔ ان تنظیموں میں ایمنسٹی انٹرنیشنل، ہیومن رائٹس واچ، عالمی نیٹ ورک برائے قانونی اقدام اور فلسطینی تنظیم “الحق” شامل ہیں۔ ان سب نے اس عدالتی فیصلے کو انصاف، احتساب اور بین الاقوامی قانون کے لیے “ایک افسوسناک دن” قرار دیا۔

عدالتی فیصلے کے فوری بعد ان تنظیموں نے لندن میں عدالت عالیہ کے باہر ذرائع ابلاغ سے بات کی اور شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔

ہیومن رائٹس واچ کی برطانیہ شاخ کی ڈائریکٹر یاسمین احمد نے کہا کہ یہ دن عدل و انصاف کے لیے نہیں بلکہ غم اور مایوسی کا دن ہے، خاص طور پر ان فلسطینیوں کے لیے جو مسلسل قابض اسرائیل کی طرف سے نسل کشی، درندگی اور دیگر مظالم کا سامنا کر رہے ہیں۔

فلسطینی تنظیم “الحق” کی قانونی محقق دورین مکارتھی نے کہا کہ برطانوی عدالت کا یہ فیصلہ دراصل “برطانیہ کی غزہ میں جاری نسل کشی میں شراکت داری” کو واضح کرتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ قانونی جنگ محض آغاز ہے، ہمارا مقصد ہے کہ عالمی سطح پر انصاف اور احتساب کے لیے آواز بلند کریں۔

مکارتھی نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ قابض اسرائیل کو اسلحہ کی فراہمی پر مکمل پابندی عائد کرے، تمام سیاسی، معاشی اور تجارتی تعلقات منقطع کرے، اور اسرائیل کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خارج کرے کیونکہ وہ ایک نسل کشی کرنے والی ریاست ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ جو عناصر ان جرائم میں ملوث ہیں انہیں گرفتار کر کے عالمی عدالتوں میں پیش کیا جائے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل برطانیہ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ساشا دیشموخ نے عدالتی فیصلے پر شدید مایوسی کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ عدالت نے کہا ہے کہ وہ ایف-35 طیاروں کے پرزہ جات کی برآمد سے متعلق فیصلہ کرنے کی مجاز نہیں، لیکن اس سے حکومت اور پارلیمنٹ کی ذمہ داری ختم نہیں ہو جاتی۔

واضح رہے کہ سنہ2024ء میں فلسطینی تنظیم “الحق” اور “گلوبل لیگل ایکشن نیٹ ورک” نے برطانوی حکومت کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی، کیونکہ حکومت نے بارہا قابض اسرائیل کو اسلحہ کی فروخت بند کرنے کی اپیلوں کو نظر انداز کیا تھا۔

درخواست گزار تنظیموں نے حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اسرائیل کو اسلحہ فروخت کرنے کے تمام لائسنس فوری منسوخ کرے، جن میں ایف-35 لڑاکا طیاروں کے پرزے بھی شامل ہیں۔

فلسطینی مظلوم ہیں، نہتے ہیں، اور دنیا کی بڑی طاقتوں کی خاموشی کے سبب دن بدن نسل کشی کا شکار ہو رہے ہیں۔ ان کے قاتلوں کو اسلحہ فراہم کرنے والے حکومتیں درحقیقت شریک جرم ہیں۔ برطانیہ کا یہ فیصلہ نہ صرف انسانی ہمدردی کے تقاضوں سے انحراف ہے بلکہ انسانیت کے چہرے پر ایک سیاہ دھبہ بھی ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan